سعودی شہزادی بسمہ بنت سعود پراسرار طورپر’لاپتہ ‘، جرمن میڈیا نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا

سعودی شہزادی بسمہ بنت سعود پراسرار طورپر’لاپتہ ‘، جرمن میڈیا نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا

جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو نے تہلکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی نمایاں شخصیت شہزادی بسمہ بنت سعود پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی ہیں۔ڈی ڈبلیو کے مطابق مبینہ طورپر شہزادی کوبغیر کوئی الزام عائد کئے گھر میں نظر بند کردیا گیاہے۔شہزادی سے انتہائی قریبی ایک شخصیت نے ڈوئچے ویلے کو بتایا ہے کہ شہزادی آزادی بات چیت بھی نہیں کرسکتیں ان کے تمام اقدامات مانیٹر ہورہے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بسمہ کو مارچ میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ اپنے علاج کی غرض سے سوئٹزرلینڈ روانہ ہونے والی تھیں۔تب سے اب تک سعودی حکام نے ان سے متعلق پوچھے گئے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا ہے۔ڈی ڈبلیو کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق آخری بار شہزادی بسمہ سے متعلق اس وقت خبریں سامنے آئیں جب وہ گزشتہ برس دسمبر میںاپنی بیٹی کے ہمراہ جدہ سے سوئٹزرلینڈعلاج کیلئے جانے والی تھیں لیکن ان کا طیارہ روک لیاگیااور انہیں سفر کی اجازت نہیں دی گئی۔

ڈی ڈبلیو کے مطابق ان کے ایک وکیل کا کہنا ہے کہ وہ تب سے لاپتہ رہیں۔کسی کو کچھ پتہ نہیں تھا کہ وہ کہاں ہیںاور ان کے حوالے سے گہرے خدشات پائے جاتے ہیں۔شہزادی کے وکیل بینتھ نے جو کہ ان کے معاملات کو دیکھ رہے تھے کا کہنا ہے کہ کیونکہ شہزادی نے ترکی کے راستے سوئٹزرلینڈ کی ٹکٹس کروائیں اس لئے سعودی عرب کو شک گزرا۔

ڈی ڈبلیو کے ذرائع کے مطابق ان کیخلاف ملک چھوڑنے کے الزامات لگائے گئے تاہم وہ سچ ثابت نہ ہوسکے اس کے باوجود انہیں حراست میں رکھا گیاہے جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں نہیں معلوم یہ سب کس کے احکامات پر ہواہے۔

واضح رہے کہ شہزادی بسمہ طویل عرصے سے نہ صرف سعودی آئین میں بلکہ خطے کے قوانین میں اصلاحات اور انسانی حقوق کیلئے آواز بلند کرتی رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں