سائنسدانوں کو 42 ہزار سال پرانا خون مل گیا

سائنسدانوں کو 42 ہزار سال پرانا خون مل گیا

روس کے علاقے سائبیریا سے سائنسدانوں کو 42ہزار سال پرانا ’مائع‘ خون مل گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ خون ایک ایسے گھوڑے کا ہے جس کی نسل ہزاروں سال قبل معدوم ہو چکی ہے۔ سائبیریا کی برف میں اس گھوڑے کی باقیات تاحال بہت حد تک صحیح سلامت تھی اور اس کا خون بھی اس حالت میں تھا کہ سائنسدان اسے واپس مائع حالت میں لانے میں کامیاب ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق گھوڑوں کی اس نسل کا نام لینسکایا (Lenskaya)تھا۔ اس گھوڑے کا خون ملنے کے بعد سائنسدان پرامید ہیں کہ اس خون کے ذریعے وہ کلوننگ کے ذریعے دوبارہ اس گھوڑے کی نسل پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس گھوڑے کی باقیات کا تجزیہ کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر گریگوریف کا کہنا ہے کہ ”گھوڑے کی باقیات بہترین حالت میں تھیں اور اس کے اندرونی اعضاءاس سے بھی بہتر حالت میں موجود تھے، جن سے ہم نے خون حاصل کیا۔ تجربات میں معلوم ہوا ہے کہ یہ گھوڑا ابھی بچہ تھا اور اس کی عمر صرف 2ہفتے تھی تاہم کسی ندی میں ڈوب جانے کے باعث اس کی موت واقع ہو گئی۔ گھوڑوں کی یہ نسل بہت دیو قامت ہوتی تھی۔“

اپنا تبصرہ لکھیں