روہنگا میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف احتجاج کی اپیل

سٹاک ہوم (عارف کسانہ؍نمائدہ خصوصی ) سویڈش روہنگا ایسوسی ایشن کے صدر ابوالکلام نے عالمی برادی سے اپیل کی ہے کہ وہ میانما ( برما) میں روہنگا مسلمانوں کی جبری نقل مکانی، جلاؤ گھیراؤ اور مظالم رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ برمی حکومت کے سرپرستی میں حالیہ پر تشدد کاروائیوں کے باعث دو لاکھ افراد پناہ کی تلاش میں ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی علاج کے منتظر ہیں۔ ریڈ کراس اور دوسری عالمی تنظیموں کو متاثرہ علاقوں میں امداد ی سرگرمیاں شروع کرنی چاہیے۔ انہوں بہت افسوس کے ساتھ کہا کہ عالمی برادی تو ایک طرف عالم اسلام بھی بے حسی کا شکار ہے اور ان مظالم رکوانے کے لئے اپنا کرادر ادا نہیں کررہاہے۔ ماسوائے ترکی کے کسی اور ملک نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ ترکی نے برما کی حکومت کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے ان واقعات کا ذمہ دار قرا دیا اور دوسری جانب بنگلہ دیش کو اپنی سرحدیں کھولنے پر آمادہ کیا ہے جس سے ہزاروں پناہ گزین محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے ہیں۔ ترکی کی طرح اگر دیگر اسلامی ممالک خصوصاََ پاکستان، سعودی عرب اور ایران بھی ایسے ہی اقدامات کریں تو مظالم کا یہ سلسلہ رک سکتا ہے۔ پاکستان کے برما کے قریبی دوستانہ تعلقات ہیں اورپاکستان فوجی معاملات میں بھی برما کی مدد کرتا ہے اس لئے اگر حکومت پاکستان اور فوج کے سربراہ برما کی حکومت پر اپنا دباؤ بڑھائیں تو یہ مظالم کا سلسلہ رک سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہزاروں افراد شہید کردیے گئے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہیں۔ حکومتی سرپرستی میں ان پر ہونے والے مظالم کی انسانیت سوز تصاویر اور ویڈیوز دیکھی بھی نہیں جاسکتیں۔ روہنگا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کے لئے سویڈش پارلیمنٹ کے سامنے منٹ سکوائر پر ایک مظاہرہ مورخہ 7 ستمبر بروز جمعرات 4 بجے سے بجے6تک کیا جائے گا۔سویڈن میں ترک مسلمانوں کی تنظیموں نے مظاہرہ میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سویڈش روہنگا ایسوسی ایشن کے صدر ابوالکلام نے سٹاک ہوم میں مقیم پاکستانیوں سے خصوصی درخواست کی ہے کہ وہ 7ستمبر کو سویڈش پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے اس احتجاجی مظاہرہ میں بھر پور شرکت کرکے روہنگا کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔

اپنا تبصرہ لکھیں