دو ہزار دو سو طلباء پینتیس ملین کی اسکالر شپ فراڈ میں ملوث

سن دو ہزار چودہ میں دو ہزار دو سو طلباء نے اسکالر شپ کی مد میں پینتیس ملین کی اسکالر شپ حاصل کی مگر وہ یہ ثابت نہیں کر سکے کہ وہ تعلیم حاصل کرنے کے دوران والدین سے دور رہائش پذیر تھے۔یہ بات طلباء اسکالرشپ کی مینیجنگ ڈائر یکٹر ماریانے Marianne Andreassen. نے ایک اخباری بیان میں بتائی۔
اس سلسلے میں کل اڑتالیس ہزارطلباء کی جانچ کی گئی کہ وہ والدین سے دور رہتے رہے ہیں۔والدین سے دور رہنے والے طلباء کو قرض کے بجائے اسکالر شپ دی جاتی ہے۔دھوکہ دہی کی سخت سزا ہے۔کئی لوگوں سے دھوکہ دینے کی وجہ سے سال دو ہزار پندرہ اورسولہ میں گرانٹ حاصل کرنے کا حق لے لیا گیا ہے۔اس طرح دھوکہ دہی کی مجموعی رقم 55,5 پچپن اعشاریہ پانچ ملین بن جاتی ہے۔
اب ان چھیالیس ہزار طلباء کی نگرانی کی جائے گی جو والدین کے ساتھ یا قریب رہتے رہے ہیں۔وہ اپنے تعلیمی سال کے لیے گرانٹ کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔
گرانٹ مینیجر کا کہنا ہے کہ اس جرم میں ملوث طلباء کی اطلاع پولیس کو دی جائے گی۔
UFN/NTB

اپنا تبصرہ لکھیں