دراز قد لوگوں کا کورونا کے شکار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے یا چھوٹے قد کے لوگوں کا؟ سائنسدانوں نے دلچسپ دعویٰ کر دیا

دراز قد لوگوں کا کورونا کے شکار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے یا چھوٹے قد کے لوگوں کا؟ سائنسدانوں نے دلچسپ دعویٰ کر دیا

 کورونا وائرس کن لوگوں کو سب سے زیادہ لاحق ہوتا ہے، اب تک بے شمار تحقیقات میں اس کے متعلق کئی عوامل سامنے لائے جا چکے ہیں۔ اب ماہرین نے نئی تحقیق میں چھوٹے قد کے لوگوں کو اس حوالے سے بری خبر سنا دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے کسی مریض کے کھانسنے یا چھینکنے سے اس کے منہ نکلنے والے لعاب کے قطرے جس طریقے سے آہستگی کے ساتھ زمین پر گرتے ہیں، اس طریقے سے چھوٹے قد کے لوگوں کے زیادہ متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

کمپیوٹر ماڈل کے ذریعے کی جانے والی اس تحقیق میں سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے کے بعد لعاب کے قطرے تیزی کے ساتھ ہوا میں شامل ہوتے اور مختصر وقت کے لیے ہوا میں معلق رہنے کے بعد آہستہ آہستہ نیچے گرتے ہیں۔ اس صورت میں 5.5فٹ سے کم قد والے مردوخواتین کے ان کی زد میں آنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس سے زیادہ قد کے لوگ ان قطروں کی زد میں زیادہ نہیں آتے۔ چنانچہ جن مردوخواتین کا قد 5.5فٹ یا اس سے کم ہے انہیں سماجی فاصلے کی زیادہ پابندی کرنی چاہیے اور دوسروں سے کم از کم 2میٹر دور کھڑے ہونا چاہیے۔

اپنا تبصرہ لکھیں