جنگ لڑنے والے قیدی مستقبل کے دہشت گرد

ڈنمارک کے محقق نے خبردار کیا ہے کہ شام میں جنگوں میں حصہ لینے والے لوگ جنہیں قید کیا گیا ہے مستقبل میں دہشت گرد بن سکتے ہیں۔ڈینش تحقیقی ادارے کے مطابق سن دو ہزاربارہ سے سن دو ہزارپندرہ تک دہشت گردی کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے ماضی کے مجرم تھے۔
ماضی میں پیش آنے والے دہشت گردی کیواقعات سے یہ سبق لیا گیا ہے کہ دوران قید پیدا ہونے والا انتہا پسندی کا رویہ دہشت گردی کو ہوا دیتا ہے۔یورپ کے ایک انسداددہشت گردی کے سربراہ Gilles de Kerchove نے حکام کو خبردار کیا تھا کہ دہشت گردی کی تنظیمیں کئی لوگوں کو دہشت گردی کے لیے بلائیں گیہ۔یہ وارننگ اس وقت دی گئی تھی جب پیرس میں جنگ لڑنے والے مجرموں کو قید کیا گیا تھا۔
گیولے کے مطابق شام کی جنگی کاروائیوں میں حصہ لینے والے لوگوں کو جیلوں میں قید کرنے کی وجہ سے نئے دہشت گرد پیدا ہو رہے ہیں۔جبکہ انکے نظریات کو تسلیم کرنا اور سزا نہ دینا مزید خطرناک نتائج کی وجہ بن سکتا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں