جرمنی میں مسلمانوں پر پچھلے برس نو سو پچاس حملے

پچھلے برس جرمنی میں مسلمانوں اور مساجد پر نو سو پچاس حملے ریکارڈ کیے گئے۔جرمن میڈیا کے اندرونی امور کی وزارت کے مطابق ان حملوں میں تیس کے لگ بھگ افراد زخمی ہوئے۔جس میں سے ساٹھ حملے اسلامی عمارتوں پر کیے گئے جن میں اسلامی میں حرام جانوروں کی چربی استعمال کی گئی تھی۔یہ تمام حملے بائیں بازو کے انتہا پسندوں نے کیے تھے۔
جبکہ دوسری مثالوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور نسلی امتیاز کے نعرے لگانا اور مساجد پر درج کرنا شامل ہے۔اس کے علاوہ مسلامنوں کی رہائش گاہوں کو نذر آتش کرنا انہیں دھمکی آمیز خط تحریر کرنا اور حجاب والی مسلمان خواتین پر حملے کرنا شامل ہے۔
مرکزی مسلم کونسل کے سربراہ ایمن موزیک کے مطابق انہیں یقین ہے کہ درحقیقت ان حملوں کی تعداد نوٹس میں آنے والے حملوں کی نسبت بہت ذیادہ ہے۔اس لیے کہ جرمن حکومت نے ایسے حملوں کا نوٹس سن دو ہزار سترہ سے لینا شروع کیا تھا اسلیے انکی درست تعداد کا تاندازہ مشکل ہے۔
sorceNTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں