بیرون ملک سائیکالوجی پڑہنے والے طلباء کو انتباہ

بیرون ملک سائیکالوجی پڑہنے والے طلباء کو انتباہ
نارویجن سایئکالوجیکل ایسوس سی ایشن کے سربراہ کرسچن chief negotiato نے مقامی اخبار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ بیرون ملک سائیکالوجی کا مضمون پڑہنے والے طلباہ یہ جان لیں کہ کسی بھی ملک میں ناروے سے بہتر سائیکالوجی نہیں پڑہائی جاتی۔ایک اخباری رپورٹ کے مطابق پچھلے پانچ برسوں میں بیرون ملک سائیکالوجی پڑہنے والے طلباء میں ستر فیصد کے لگ بھگ اضافہ ہوا ہے۔جبکہ تعلیمی قرضہ دینے والے بینک کے مطابق پچھلے سال ایک ہزار کے لگ بھگ طلباء بیرون ملک سائیکالوجی کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ان میں سے چار سو پچاس طلباء برطانیہ میں دو سو پچاس ڈنمارک میں جبکہ ایک سو چھبیس ہنگری میں ہیں۔ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ کوئی بھی نفسیات کی تعلیم حاصل کر کے ناروے میں آئے۔لیکن بیرون ملک حاصل کرنے والی نفسیات کی تعلیم نارویجن تعلیم سے مختلف ہے۔سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ ناروے میں سائیکالوجی کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اپنی چھ سالہ پیشہ ورانہ تعلیم کے دوران پریکٹس بھی کرتے ہیں۔جبکہ بیرون ملک سائیکالوجی کی تعلیم حاصل کرنے والوں کو یہاں پریکٹس کے لیے لائسنس ایپلائی کرنا پڑے گا اور وہ کسی کی نگرانی میں کام کر سکیں گے۔
ان اقدامات کا مقصد مریضوں کو بہتر خدمات مہیاء کرنا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں