بھارتی حکومت کی بیٹی بچاو مہم ۔۔ پنجاب میں ملالہ یوسف زئی کی تصاویر لگادی گئیں

بھارتی حکومت کی بیٹی بچاو مہم ۔۔ پنجاب میں ملالہ یوسف زئی کی تصاویر لگادی گئیں

بھارتی صوبہ پنجاب کے ضلع برنالہ میں نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسف زئی کی تصاویر لگا دی گئی ہیں ، ان تصاویر کو لگانے کا مقصد بھارت میں خواتین کی ترقی اور ان کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنا ہے۔
بی بی سی پنجابی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پنجاب کے ضلع برنالہ کی انتظامیہ نے ‘بیٹی بچاو، بیٹی پڑھاو’ مہم کے سلسلے میں تیار کیے جانے والے میورل کے لیے جن خواتین کی تصاویر کا انتخاب کیا ان میں پانچ انڈین اور انڈین نژاد خواتین کے علاوہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی بھی شامل ہیں۔اس تصویر میں کشش کا محور ملالہ یوسفزئی ہی ہیں جو لتا منگشکر، امریتا پریتم، کلپنا چاولہ، پی ٹی اوشا اور میری کوم کے ساتھ صنفی امتیاز کے خلاف ایک ساتھ نظر آتی ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے لگائی گئی دیگر تصاویر میں پہلی تصویر مشہور گلوکارہ لتا منگیشکر کی ہے جنھیں بھارتی رتن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈ ملا۔ انھوں نے 1942 میں اپنے کریئر کا آغاز کیا اور بہت ساری انڈین فلموں کے لیے گانے دیے۔

دوسری تصویر امریتا پریتم کی ہے جو ایک سو سے زائد کتابوں کی مصنفہ ہیں اور ان کی کتابوں کا درجنوں زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ امریتا پریتم کو سرحد کے دونوں جانب پذیرائی ملی ہے۔
تیسری تصویر انڈین نژاد امریکی خاتون خلاباز کلپنا چاولہ کی ہے جو 2003 میں ناسا کی جانب سے خلائی مشن پر گئی تھیں۔
چوتھی تصویر انڈین ایتھلیٹ پی ٹی اوشا کی ہے جنھوں نے 100، 200 اور 400 میٹر میں بہت سے قومی ریکارڈ کیے ہیں۔ وہ ایشین چیمپئن اور اولپمکس میں انڈیا کا فخر ہیں۔

پانچویں دنیا کی پہلی خاتون باکسر میری کوم کی ہے جنھوں نے بین الاقوامی سطح پر چھ باکسنگ باکسنگ چیمپئن شپ میں سے پانچ سونے کے تمغے جیتے۔
تصاویر میں نظر آنے والی خواتین کے چہرے کا مجموعی تاثر سے ایسا لگتا ہے جیسے کہ یہ مثالیں پیش کرنے کے لیے عمر کی پابندی نہیں ہے۔جس میں آنکھیں پرسکون، بلند حوصلہ اور اس کے ساتھ مسکراہٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ سوچ کی طاقت گولی سے بڑی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں