ایک عرصے سے بند گھر سے دیمک کا صفایا کرنے ٹیم پہنچ گئی، کام کے دوران فرش ناہموار محسوس ہوا؟ اسے اُٹھا کر دیکھا تو نیچے بوتلوں میں بند ایسی چیز برآمد کہ ہر شخص کے پیروں تلے واقعی زمین نکل گئی، کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچ سکتے تھے کہ۔۔۔

ایک عرصے سے بند گھر سے دیمک کا صفایا کرنے ٹیم پہنچ گئی، کام کے دوران فرش ناہموار محسوس ہوا؟ اسے اُٹھا کر دیکھا تو نیچے بوتلوں میں بند ایسی چیز برآمد کہ ہر شخص کے پیروں تلے واقعی زمین نکل گئی، کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچ سکتے تھے کہ۔۔۔

جاپان میں ایک عرصے سے بند پڑے گھر کے نئے مالک نے رہائش اختیار کرنے سے پہلے گھر کی مرمت اور تزئین و آرائش کا کام شروع کروایا تو فرش کے نیچے سے ایسی خوفناک چیز برآمد ہو گئی کہ بیچارے کو گھر میں قدم رکھنے سے ہی ڈر لگنے لگا ہے۔
کئیوڈو نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ دیمک کا صفایا کرنے والی ایک ٹیم کے اہلکاروں کو فرش ناہموار محسوس ہوا تو انہوں نے اسے کھود کر دیکھنے کا فیصلہ کیا۔ جب فرش کی ٹائلیں اکھاڑی گئیں تو نیچے سے شیشے کے متعدد مرتبان نکل آئے جن کے اندر ننھے بچوں کے مردہ جسم ایک کیمیائی محلول میں ڈال کر محفوظ کئے گئے تھے۔ یہ بالکل ایسے ہی تھا جیسے میڈیکل لیبارٹریوں میں مختلف جانداروں کو شیشے کے مرتبانوں میں کیمیائی محلول ڈلا کر محفوظ کیا جاتا ہے لیکن کسی کے وہم و گمان میں بھی نا تھا کہ کوئی انسان کے بچوں کے ساتھ بھی ایسا کر سکتا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ گھر گزشتہ تین سال سے خالی پڑا تھا۔ اس سے پہلے یہ گھر ایک ماہر اطفال ڈاکٹر کی ملکیت تھا جبکہ نئے مالک نے کچھ عرصہ قبل اسے خریدنے کے بعد اس کی مرمت کا کام شروع کروایا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بچوں کے مردہ جسم غالباً ’فارمالین‘ نامی کیمیائی محلول میں محفوظ کئے گئے تھے تاہم حتمی معلومات کیمیائی تجزیے کے بعد حاصل ہو سکیں گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں