اپ لینڈ کی لڑکیوں کو دھمکیوں کا سامنا

اس سال پولیس رپورٹ کے مطابق کئی درجن لڑکیوں کو دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ سے انہیں رات کو تنہا گھر سے نکلنے سے پہلے کئی مرتبہ سوچنا پڑتا ہے۔اپ لینڈ کے پولیس لیڈر Bjorn Slotsveen نے مقامی اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ لڑکے جو کہ غیر ملکی پس منظر کے مالک ہیں دو اور تین تین گروپوں میں اکٹھے ہو کر لڑکیوں کو دھمکیاں دیتے ہیں ۔انکی عمریں بیس اور بائیس برس تک ہیں۔ایک بیس سالہ شامی پناہ گزین کو اس قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا ہے جو کہ ہیڈ مارک کے ایک ریسیپشن سینٹر میں مقیم ہے۔پولیس کے مطابق یہ لڑکا ان سرگرمیوں میں ملوث ہے اس کے خلاف جلد ہی فرد جرم تیار کر کے تفتیش کی جائے گی۔شلوسوین Slotsveen کے مطابق اس طرح کے چھ کیسز اب تک رپورٹ کیے گئے ہیں ۔جبکہ کئی کیسز ابھی تک منظر عام پر نہیں آئے۔شلوتس وین نے خبر دار کیا ہے کہ اس قسم کا رجحان مستقبل میں ایک بڑے خطرے کی علامت بن سکتا ہے ۔اس طرح کے رہن سہن کا فرق جو کہ مختلف ممالک کےء درمیان پایا جاتا ہے اس سے کئی نئے رجحانات جنم لے سکتے ہیں۔اس لیے یہ بہتر ہے کہ شام کے وقت گھر سے نکلتے ہوئے تنہا نہ نکلا جائے ۔خاص طور سے لڑکیاں کسی دوسرے کے ساتھ جائیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں