اِن بزرگ ترک خواتین نے اپنے جسموں پر یہ نشان کیوں بنوا رکھے ہیں؟ اصل وجہ جان کر پاکستانی ہکے بکے رہ جائیں گے

2 mm news-15129311856-6003

ترکی کے بعض جنوب مشرقی علاقوں میں عمررسیدہ خواتین کے جسم پر بے تحاشا ٹیٹو بنے ہوتے ہیں۔ جن کے متعلق خود انہی خواتین نے ایسا انکشاف کیا ہے کہ سننے والے ہکا بکا رہ جائیں گے۔

انڈیاٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دیکمین (Dikmen)نامی گاﺅں کی 84سالہ عائشہ یوسف اوگلو اور 87سالہ ہولو ایدوگدو نے بتایا ہے کہ ”یہ ٹیٹو انہوں نے اس وقت بنائے جب وہ کم عمر لڑکیاں تھیں اور ان کا مقصد اپنے گاﺅں کے لڑکوں کو اپنی محبت میں مبتلا کرنا تھا۔“

انہوں نے بتایا کہ ”اس وقت یہ ہمارے گاﺅں کی ایک روایت تھی جو اب ناپید ہو چکی ہے۔ گاﺅں کی لڑکیاں کم عمری میں ہی برتنوں کے نیچے لگی کالک اتار کر اکٹھی کرتیں اور گاﺅں کی کسی ایسی عورت کے پاس جاتیں جو اپنے بچے کو دودھ پلاتی ہو، اس سے دودھ لے کر اس میں کالک ملائی جاتی اور پھر اس سے اپنے جسم پر ٹیٹو بنائے جاتے تھے۔“ رپورٹ کے مطابق ان خواتین کے جسم پر موجود ٹیٹوز میں سورج، چاند، کنگھے اور دیگر گھریلو استعمال کی اشیاءکی تصاویر بنائی جاتی تھیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں