اوسلو یونیورسٹی کے شعبہء نفسیات کو لڑکوں کی تلاش

نفسیات کے مضمون میں بہت کم لڑکے داخلہ لے رہے ہیں۔ہر پانچ میں سے ایک طالبعلم لڑکا ہے۔یہ اوسط ناروے میں موجود مردوں کی درست نمائندگی نہیں کرتی۔ یہ تعداد ناروے میں موجود مردانہ پاپولیشن کے مطابق نہیں ہے۔اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس مضمون میں ذیادہ سے ذیادہ مرد حضروت داخلہ لیں۔ان خیالات کا اظہار اوسلو یونیورسٹی کے فیکلٹی آف سائیکالوجی کے پروفیسر پال P229l Kraft, نے ایک اخباری بیان میں کیا۔
سائیکالوجی کے مضمون کا شمار پہلے پانچ پسندیدہ مضامین میں کیا جاتا ہے۔جس میں ذیادہ طلباء داخلہ لیتے ہیں۔اس سلسلے میں داخلے کا میرٹ ذیادہ ہے جو عموماً لڑکیاں پورا کرتی ہیں ۔تاہم اس سلسلے میں یونیورسٹی اس مضمون میں لڑکوں کی داخلہ سیٹس کا کوٹہ تیس فیصد تک بڑہانے پر غور کر رہی ہے۔
جبکہ یونیورسٹی کے سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پرائیویٹ طور پر ایک ایسا پروگرام منعقد کیا جائے گا جس میں ذیادہ سے ذیادہ لڑکوں کو اس مضمون کو منتخب کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔جمعرات کے روز سیکنڈری اسکول سے ننانوے لڑکوں کو منتخب کیا گیا جنہیں اس سلسلے میں لیکچر سننے کا ،سائیکالوجی کے طلباء سے ملاقات کے اور لیبر مارکیٹ میں مختلف نفسیات دانوں سے ملنے کے مواقع فراہم کیا جائیں گے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں