انٹرنیٹ اکاﺅنٹ کا پاس ورڈ رکھنے کے لئے یہ طریقہ استعمال کریں تو ہیکرز کو اسے بوجھتے بوجھتے 22 کروڑ سال لگ جائیں گے

hackers

آن لائن اکاﺅنٹس کے پاس ورڈز کی سکیورٹی انٹرنیٹ صارفین کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ عموماً لوگ پاس ورڈ سیٹ کرنے میں غلطی کرتے ہیں جس کے باعث ہیکرز کے لیے ان کے پاس ورڈز ہیک کرنا انتہائی آسان ہو جاتا ہے۔ اب سائبرسکیورٹی ماہرین نہ صرف ان غلطیوں کی نشاندہی کر دی ہے بلکہ انتہائی محفوظ پاس ورڈ بنانے کا ایسا طریقہ بھی بتا دیا ہے جس کے تحت بنائے گئے پاس ورڈز کو توڑنے میں ہیکرز کو 22کروڑ 70لاکھ سال لگیں گے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق آن لائن الیکٹریکل ریٹیلر ’اے کیو ڈاٹ کام‘ کے ماہرین نے کا کہنا ہے کہ ”جو لوگ پاس ورڈ کے طور پر اپنا نام، اپنے پالتو جانور کا نام، اپنی گلی کا نام، اپنی پسندیدہ جگہ کا نام وغیرہ منتخب کرتے ہیں، ہیکرز کو ایسے پاس ورڈ توڑنے میں محض چند سیکنڈ درکار ہوتے ہیں۔ زیادہ تر لوگ 123123جیسے پاس ورڈز منتخب کرتے ہیں۔ یہ پاس ورڈز صرف ایک سیکنڈ میں توڑے جا سکتے ہیں۔چنانچہ صارفین کو چاہیے کہ وہ پاس ورڈز سیٹ کرتے ہوئے ان غلطیوں کا ارتکاب مت کریں۔

ماہرین نے انتہائی مضبوط پاس ورڈ کا طریقہ بتاتے ہوئے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ”پاس ورڈ بناتے ہوئے تین مختلف لفظ لکھیں جن کا آپس میں کوئی تعلق نہ ہو، مثال کے طور پر teabrownpicture۔ اب tea، brownاور picture تین مختلف لفظ ہیں جن کا آپس میں کوئی تعلق بھی نہیں۔ یہ پاس ورڈ توڑنے کے لیے ہیکرز کو 35ہزار سال لگیں گے اور اگر اس پاس ورڈ کے اختتام پر کوئی ایک ہندسہ شامل کر دیا جائے تو ہیکرز کو اسے توڑنے میں 22کروڑ 70لاکھ سال لگیں گے۔ اس کے علاوہ یہ احتیاط لازمی رکھنی چاہیے کہ انٹرنیٹ پر ہر اکاﺅنٹ کا پاس ورڈ مختلف ہونا چاہیے۔

اپنا تبصرہ لکھیں