”اب ہم ایٹمی مواد۔۔۔“ سعودی عرب نے تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ کر لیا، ایٹمی میدان میں کیا کرنے جا رہا ہے؟ ایسا فیصلہ کر لیا کہ دنیا میں کھلبلی مچا دی

aa

سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں بڑھتی تلخی کے پیش نظر اب سعودی عرب نے ایسا تاریخی اعلان کر دیا ہے کہ دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے یورینیم کو افزودہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جو ایٹمی ہتھیار بنانے میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس فیصلے پر سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ہم بھی اپنے دفاع کے لیے یورینیم افزدوہ کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
سعودی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے خبررساں ایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم سویلین نیوکلیئر پروگرام کا خودمختارانہ حق کسی طور نہیں چھوڑیں گے۔2015ءمیں امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں نے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ کیا جس کے تحت اسے سویلین ایٹمی پروگرام کی اجازت دی گئی۔اس کے بعد کوئی سعودی عرب کو اس حق سے کیسے محروم رکھ سکتا ہے۔“
رپورٹ کے مطابق آئندہ ہفتوں میں سعودی عرب امریکہ کے ساتھ ایٹمی تعاون کے متعلق مذاکرات کرنے جا رہا ہے جن میں امریکی کمپنیوں کو سعودی عرب میں پہلے دو نیوکلیئر ری ایکٹرز تعمیر کرنے کی اجازت دینے پر بات ہو گی۔شہزادہ ترکی الفیصل کا کہنا ہے کہ ”ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن اور سول مقاصد کے لیے ہو گا اور ہم ایٹمی پھیلاﺅ کے عالمی معاہدے کے تابع رہتے ہوئے یورینیم افزودہ کریں گے۔ہمارے پاس بھی وہی حقوق موجود ہیں جو اس معاہدے پرعمل کرنے والے دیگر ممالک، بشمول ایران، کے پاس ہیں۔“

اپنا تبصرہ لکھیں