حج: اسلام کا پانچواں رکن اور اس کی مکمل تفصیل

حج اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے جو صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے۔ یہ عبادت نہ صرف مالی بلکہ جسمانی عبادت بھی ہے جو ذوالحجہ کے مہینے میں مکہ مکرمہ میں ادا کی جاتی ہے۔

حج کی اقسام:

حج تمتع: احرام باندھنے کے بعد عمرہ کرنا، پھر حج کرنا

حج قران: عمرہ اور حج کا ایک ساتھ احرام باندھنا

حج افراد: صرف حج کا احرام باندھنا

حج کے اہم ارکان:

احرام: مخصوص لباس میں نیت کرنا اور تلبیہ پڑھنا

مردوں کے لیے دو سفید چادریں

عورتوں کے لیے عام شرعی لباس

طواف: بیت اللہ کا سات چکر لگانا

طواف قدوم (پہلا طواف)

طواف زیارت (حج کا اہم رکن)

طواف وداع (رخصتی کا طواف)

سعی: صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگانا

عرفات میں وقوف: 9 ذوالحجہ کو عرفات کے میدان میں ٹھہرنا

حج کا سب سے اہم رکن

زوال کے بعد سے غروب آفتاب تک

مزدلفہ میں رات گزارنا: عرفات کے بعد رات گزارنا

رمی جمرات: شیطان کو کنکریاں مارنا

تینوں جمرات (صغریٰ، وسطیٰ، کبریٰ)

قربانی: 10 ذوالحجہ کو جانور ذبح کرنا

حج کی سنتیں اور آداب:

میقات سے احرام باندھنا

تلبیہ کثرت سے پڑھنا

سر منڈوانا یا بال کٹوانا

وداعی طواف کرنا

حج کے فضائل:

نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “قبول شدہ حج کا بدلہ جنت کے سوا کچھ نہیں” (بخاری)

گناہوں سے پاک ہونے کا ذریعہ

امت مسلمہ کے اتحاد کا مظہر

حج کی شرائط:

مسلمان ہونا

بالغ ہونا

عاقل ہونا

آزاد ہونا

استطاعت رکھنا (جسمانی، مالی، راستے کی سلامتی)

حج کے دوران ممنوعات:

بال کٹوانا یا منڈوانا

ناخن تراشنا

خوشبو لگانا

شکار کرنا

جنسی تعلقات

حج درحقیقت اللہ تعالیٰ کے سامنے بندے کے عجز و انکسار کا مظہر ہے۔ یہ مسلمانوں کے لیے ایک بین الاقوامی اجتماع بھی ہے جہاں تمام مسلمان ایک جیسے لباس میں اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحیح معنوں میں حج کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

اپنا تبصرہ لکھیں