نارویجن محکمہء امیگریشن یو ڈی آئی نے اپنے مراکز میں کراس اور کسی بھی قسم کے مذہبی نشانات لگانے سے انکار کو برقرار رکھا ہے۔اس وجہ سے محکمہ کو تنقید کا نشانہ بنایاجا رہا ہے۔یو ڈی آئی کے پریس مشیر Vibeke Schjem نے ایک مذہبی روزنامہ داگن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کمرے اور رہائشیں جہاں پناہ گزینوں کو درخواست کی وصولی کے بعد ٹھہرایا جائے گا وہاں کسی قسم کے مذہبی نشانات نہیں لگائے جائیں گے۔یہ صرف کرسچن مذہب کے نشانات ہی نہیں بلکہ کسی بھی دوسرے مذاہب کے نشانات بھی نہیں لگائے جائیں گے۔تاکہ یہاں کوئی بھی پناہ گزین رہ سکیں۔
پناہ گزینوں کے مرکز سے کراس ہٹانے کووادی شیرون کے لیڈر کو خوفزدہ کردیا ہے۔ہفتہ کے روز سی او CEO Rune Edvardsen نے کہا کہ کراس کو ہٹانے کا کام قابل قبول نہیں۔اگر اس وادی میں ایک ہزار پناہ گزین آباد ہوئے تو یہ سب سے بڑا ریفیوجی کیمپ بن سکتا ہے جبکہ کراس پناہ گزینوں سے محبت اور یگانگت کا اظہار کرتا ہے۔
NTB/UFN