غزل جستجو اُن کو بہاروں کی ہے ویرانوں میں ڈھونڈھتے پھرتے ہیں اپنوں کو وہ بے گانوں میں جو اُڑاتے تھے ہنسی عشق کے بیماروں کی خود وہی آج ہیں شامل اُنہی دیوانوں میں کچھ نہ کچھ کھوٹ نظر آئی دلوں مزید پڑھیں


ڈاکٹر جاوید جمیل تسکین کیسے ہوگی بیتاب الفتوں کی تدبیر کیسے ہوگی مطلوب قربتوں کی بغض و حسد نہ جانے کیا کیا ستم کرینگے تشہیر کیوں کریں ہم انکی عنایتوں کی محبوب، کیا سبب ہے، یہ ظلم کس لئے ہے مزید پڑھیں
مری حرارت مرا خدا ہے جو میرے دل میں اتر رہا ہے کیا کہنے شعاع نور اس نظم کا ہر…