کراچی میں ابن صفی فیسٹیول کا آنکھوں دیکھا حال

کراچی لٹریچر فیسٹیول ہفتہ اور اتوار 2012 کے روز اپنی تمام تر رونقیں بکھیرنے کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ جمعے کی رات ڈاکٹر آصف فرخی کی دعوت پر فیسٹیول کے شرکا کے اعزاز میں منعقدہ عشائیے میں بھی شریک ہونے کا موقع ملا۔ مشاہیر ادب کے ساتھ ساتھ ٹی وی اور فلم سے وابستہ کئی چہرے بھی نظر آئے جن میں زیبا بختیار، راحت کاظمی اور ساحرہ کاظمی شامل تھے۔ دہلی سے تشریف لائے ڈاکٹر خالد جاوید سے ملاقات کروا کر ڈاکٹر آصف فرخی نے ہم پر گویا ایک احسان کیا، دو گھنٹے خالد صاحب اور میں، اپنے پسندیدہ موضوع یعنی ابن صفی پر بات کرتے رہے۔

مجلس فکر و سماعت کا سالانہ اجلاس

آج کی محفل میں سفیر پاکستان جناب سید اشتیاق حسین اندرابی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہیں آج کی مجلس میں شرکت کر کے دلی خوشی ہوئی ہے۔اور اس بات کا احساس ہوا ہے کہ ناروے میں لوگ صرف معاشی ترقی کے لیے ہی برسر عمل نہیں بلکہ وہ زندگی کے باقی شعبوں میں بھی اپنے شوق و علم کی پیاس بجھانے کے

سیمینار بسلسلہ فکر اقبال

جبکہ کیش پرائز کا اہتمام پاکستان بزنس فورم کویت کے صدر جناب عارف بٹ کی جانب سے کیا گیا تھا۔اس موقع پر ” کے پی ایف اے” کی جانب سے جناب عطااللہ پرنسپل پاکستان انگلش سکول اینڈ کالج جلیب کو ان کی 33 سالہ تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے ایک یادگاری شیلڈ پیش کی گئی ۔

لاہور فیملی فرنٹ کے زیر اہتمام تعلیمی سیمینار

میں ایک ابا ہوں اور فادرز ڈے پر سب ابائوں کو مبارک دیتا ہوں۔ہمیں ایسے دن مناتے رہنا چاہیئیں۔بچوں کی ناروے میں تعلیم کے بارے میں مسعود منور صاحب نے کہا کہ والدین اکثر یہ شکائیت کرتے نظر آتے ہیں کہ ،بچے قابو نئیں آندے،ہم یہ نہیں کہتے کہ والدین اسکول اور گھر کے مابین کام کی نوعیت کونہیں سمجھتے بلکہ ایک مسلئہ تو گھریلو ماحول کا ہے۔اگر میاں بیوی میں ہم آہنگی نہیں ہو گی تو بچوں کی تربیت پر اچھا اثر نہیں پڑے گا۔ جو میاں

تھروستے رود ولا اوسلو میں عید ملن پارٹی

عید ملن پارٹی میں حالیہ مقامی الیکشن جیتنے والی خاتون زبیدہ حسین بھی شریک تھیں۔بیشتر خواتین کا خیال تھا کہ ناروے میں رہنے والی پاکستانی کمیونٹی دوسرے یورپین ممالک کی نسبت غیر منظم ہے۔ انہیں ذیادہ منظم ہونے کی ضرورت ہے۔

لاہورفیملی نیٹ ورک کے زیر اہتمام عیدملن پارٹی

ویسے تو عید ملن پارٹی کا پورا پروگرام دلچسپ رنگا رنگی لیے ہوئے تھا، لیکن اس میں سب سے ذیادہ جو حصہ پسند کیا گیا وہ تھا ظالم اور مظلوم شوہر کا انتخاب۔پروگرام انائونسر نے مہمانوں سے درخواست کی کہ ان میں سے جو حضرات ظالم اور مظلوم شوہر ہیںوہ اپنا نعام اسٹیج پر آ کر لے جائیں۔ہال میں موجود سب حاضرین یہ اعلان سن کر چونک گئے۔ اتنے میں