شام بے کیف سہی ،شام ہے ڈھل جائے گی غزل جلیل نظامی دوحہ قطر شام بے کیف سہی ،شام ہے ڈھل جائے گی دن بھی نکلے گا ،طبیعت بھی سنبھل جائے گی اس قدر تیز ہے دل میں مرے امید مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 239 خبریں موجود ہیں
شاعرہ صدف مرزا ڈنمارک کہاں وعدے سے پھرنا ہے کہاں وعدہ نبھانا ہے کہاں پہ جان دینی ہے کہاں پہ جاں بچانی ہے کسے برق نگاہ سے برباد کرنا ہے کہاں پلکوں کے آنچل سے خود کو بچانا ہے کہاں مزید پڑھیں
نگر نگر پھیلے تیرے چرچے ہیں تحریر رابعہ سیماب روحی نگر نگر پھیلے تیرے چرچے ہیں بتا تو کتنے تیرے خرچے ہیں شوق تیرے نرالے ہیں اونٹ او ر بکری پالے ہے ملکوں ملکوں گھومیں ہیں ہم ہر دیس مزید پڑھیں
کوئی اور تھا تحریر ضمیر آفاقی کوئی اور تھا ہر روز ملے جس سے اس کی منزل کوئی اور تھا میں تو راہگزر تھا اسکی اس کا راستہ کوئی اور تھا جو میری زندگی کی تلاش تھا اس کی مزید پڑھیں
آج دانہ نہ ڈال پایا میں آج مجھ سے خفا گیی چڑیا ۔۔۔۔۔۔۔ اس نے پوچھا سبب اداسی کا ۔۔۔۔۔ میں نے ہنس کر کہا “گئی چڑیا”۔۔۔۔ اس سے پہلے کے ڈوب جاتا میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھکو تنکا تھما گیی چڑیا مزید پڑھیں
محسنہ جیلانی ابابیلوں کو آنا تھا۔۔۔۔۔۔ یہ کیسی ساعتیں گذریں یہ کیسی آفتیں آئیں ابابیلوں کو آنا تھا ابابیلیں نہیں آئیں یہ کیسا زعم تھا اپنا یہ کیسی خوش گمانی تھی وہی تھی داستان غم وہی دکھ کی کہانی تھی مزید پڑھیں
چاہت سے تلاشے ہیں محبت سے لکھے ہیں
جو حرف ترے نام کی نسبت سے لکھے ہیں
روئیں گی انھیں پڑھ کے زمانے کی نگائیں
وہ لفظ کہ جو ہم نے اذیت سے لکھے ہیں