کلام: رضیہ بی بی چور نگری میں میرا ایمان چوری ہو گیا میری آنکھ چوری ہو گئی، میرا کان چوری ہو گیا میری زبان چوری ہو گئی، سارا سامان چوری ہو گیا دیکھنے کو تو زندہ ہوں مگر ہر خواب، مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 5 خبریں موجود ہیں
کلام: ڈاکٹر شہلا گوندل میری ذات،ایک خاموش جھیل جس میں اگر کوئی پتھر پھینکے تو دیر تک اور دور تک لہروں کے دائرے بنتے ہیں جو تاحدِ نظر پھیل جاتے ہیں ذرّے اور موج کے سنگم پر کھڑی روشنی کی مزید پڑھیں
کلام: ڈاکٹر شہلا گوندل شہرِ اقتدار کی گلیاں آج خاموش نہیں ہیں یہاں ہر دیوار پر خون کا نشان ہے، ہر گلی نے چیخ سنی ہے، اور ہر چراغ نے بجھنے سے پہلے مظلوموں کے خواب جلتے دیکھے ہیں کنٹینر مزید پڑھیں
یہ نثری نظم اوسلو، ناروے کی خواتین کی بین الثقافتی تنظیم اور اردو فلک کی جانب سے عمران خان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے24 نومبر 2024 کو نیشنل تھیٹر اوسلو میں ہونے والے احتجاج میں سٹیج پر پڑھی گئی مزید پڑھیں
کلام: ڈاکٹر شہلا گوندل وہ ذکیہ، ستار کے تاروں میں خواب بُننے والی، چاندنی راتوں جیسی نرم، اور بارش کی پہلی بوند جیسی خنک یونہی، ہوا کی طرح میری سپیس میں آتی ہے، سلام کے گلاب نچھاور کرتی ہے ، مزید پڑھیں