دائرے

کلام: ڈاکٹر شہلا گوندل میری ذات،ایک خاموش جھیل جس میں اگر کوئی پتھر پھینکے تو دیر تک اور دور تک لہروں کے دائرے بنتے ہیں جو تاحدِ نظر پھیل جاتے ہیں ذرّے اور موج کے سنگم پر کھڑی روشنی کی مزید پڑھیں

خون کے چراغ

کلام: ڈاکٹر شہلا گوندل شہرِ اقتدار کی گلیاں آج خاموش نہیں ہیں یہاں ہر دیوار پر خون کا نشان ہے، ہر گلی نے چیخ سنی ہے، اور ہر چراغ نے بجھنے سے پہلے مظلوموں کے خواب جلتے دیکھے ہیں کنٹینر مزید پڑھیں