اسلام میں ہمسایہ کے حقوق حصہ دوم

رسول اللہۖ نے فرمایا کہ ایک ہمسایہ وہ ہے جس کا ایک حق ہوتا ہے اور وہ ہے کافرہمسایہ ۔اور دوسرا یک ہمسایہ وہ ہے جس کا دوہرا حق ہے اور وہ ہے مسلمان ہمسایہ ۔اور ایک ہمسایہ وہ ہوتا ہے جس کے حقوق تین گنا ہوتے ہیں اور وہ ہمسایہ ہے جو قرابت دار بھی ہوتا ہے ۔(کتب احادیث)

اسلام میں ہمسایہ کے حقوق حصہ اول

ہمسایہ کے حقوق کو مقدم جاننے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انسان کو عموماً اُس شخص سے تکلیف یادکھ پہنچنے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے جو اس کے قریب ہوتا ہے اس لئے اسلام نے زندگی کے ہر شعبے میں ایک دوسرے انسان کے حقوق مقرر کر دئیے ہیں تاکہ ایک انسان سے دوسرے کی حق تلفی نہ ہو اور دوسرا انسان انتقامی صورت میں دکھ اور تکلیف نہ پہنچائے

بے حیائی اور نماز تحریر شازیہ عندلیب

۔لڑکیاں شرم کی وجہ سے جائداد میں اپنا جائز حق تک نہیں مانگتیں۔والدین اور بھائی انہیں جائداد اور ترکہ سے محروم کر دیتے ہیں۔بیٹیاں اور بہنیں شرم سے نہیں بولتیں۔ عورتوں کے جسموں میں مرض پلتے پلتے لاعلاج ہو جاتے ہیں وہ شرم کی وجہ سے چپ رپتی ہیں۔یہاں تک کہ مرض لا علاج ہو جاتا ہے اور انکی جان پہ بن جاتی ہے۔ لڑکیوں کی شادیاں

علم اندھیرے سے روشنی کی راہ تحریر رومانہ فاروق

معزز نین قارئین! ذرا غور کیجئے۔ یہ انتہائی افسوس ناک المیہ ہی تو ہے کہ جس دولت کے حصول کی تاکید اللہ اور اس کے رسولۖ نے کی۔ آج وطن عزیز میں تنزلی کا شکار ہے۔ کیونکہ ہم ایک طرف تو اللہ اور اسکے رسولۖ کے احکامات کی رو گردانی تو کر ہی رہے ہیںدوسری طرف یہ بھی بھول چکے ہیںکہ یہ علم ہی ہے جو جہالت کی ضد ہے،جو ہمیں اندھیرے سے روشنی کی طرف لے جاتاہے۔ جو ہمارے عقائد کو درست کرتاہے۔ نفس کو پا کیزہ بناتا ہے، جو فہم وادراک اور آگہی و عرفان بھی ہے، اخلاق سنوارتا ہے ،تنہائی کا ساتھی ہے۔ جنت کی طرف لے جاتاہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ صاحب علم ہونا مومنین کی صفات میں سے ہے۔ موجودہ تعلیمی پسماندگی کا ذمہ دار شخص واحد نہیں بلکہ اجتماعی و