استقبال ماہ مقدس ربیع الاول کے موقع پر دعا

۔رسول اعظم ۖ کی ولادت سے کائنات میں نور توحید چمکا ۔گمراہی نے ڈیرے اٹھا لئے ۔ہدایت کے نہ بجھنے والے چراغ روشن ہوئے ۔اختلافات مٹ گئے ۔محبتیں تقسیم ہونے لگیں ۔دہشت گردی کا خاتمہ ہوا اور پیغمبر امن ۖ نے عالمی امن کے لئے لافانی دستور عطا فرمایا ۔ آج بھی قیام امن کے لئے محفل میلاد النبی ۖ کو گھر

مومن کا آئینہ

یہ کام آئینہ اپنے دیکھنے والے کوہی بتاتا ہے دوسرے کے روبرو چغلی نہیں کھاتا اور آئینہ اتنا عیب ونقص ہی بتاتا ہے جتنا دیکھنے والے کے چہرے مہرے میں ہوتا ہے اس میں اپنی جانب سے کمی بیشی نہیں کرتا اور اس کے سامنے بیان کرتا ہے اس کی عدم موجودگی اور پیٹھ پیچھے نہیں کرتا۔ اسی طرح ایک مومن کو اپنے مومن بھائی کے سامنے اس کے عیوب بیان

رشوت ستانی معاشرے کا ناسور حصہ اول

رشوت انسانی سوسائٹی کے لئے ایسا ناسور اور مہلک مرض ہے جو کینسرسے بھی زیادہ خطر ناک ہے ۔جو شخص اس کا شکار ہوتا ہے اس کو لقمہ جہنم بنا دیتی ہے۔ جب کہ کینسر کا مرض ایسا نہیں ،جب کسی معاشرہ میں رشوت کی بیماری عام ہوتی ہے تو وہ پہلی فرصت میں عدل و انصاف کا گلاگھونٹ کر حق کا خون کر دیتی ہے۔جس کے نتیجے میں وہ معاشرہ جو امن

سادگی وقت کی ضرورت

سواری میں سادگی کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اپنے مرتبے کے مطابق سواری نہ لے بلکہ اپنے مقام و مرتبے کے مطابق سواری خرید ے مگر اتنی سواریاں نہ ہوں کہ جس سے خود پر یا ملک و ملت پر بوجھ پڑے ۔ اس پر نبی اکرم ۖ کا قولِ مبارک ہے جس کو حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے روایت فرمایا کہ ایک سفر میں ہم حضور اکرم ۖ کی خدمت میں حاضر تھے کہ ایک شخص اپنی سواری پر آیا ۔اس نے دائیں بائیں دیکھنا شروع کر دیا

اسلام میں خاوند کے حقوق

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ۖ سے عرض کی گئی کون سی عورت بہتر ہے ؟فرمایا کہ جب خاوند اس کی طرف دیکھے تو خوش کر دے جب حکم دے تو تعمیل کرے اور جان و مال میں اُس کے خلاف نہ کرے جو اُس کونا پسند ہو ۔(نسائی شریف)

ماہ صفر کی عبادات

خری چہار شنبہ یعنی بدھ کو نماز ظہر کے بعد دو رکعت نماز پڑہیں۔ہر رکعت میں سورة فاتحہ کے بعد تین بار اخلاص پڑہیں۔سلام پھیرنے کے بعد اسی اسی بار سورح الم نشرح سورة التین اور سورةالنصر اور سورة اخلاص پڑہیں۔
یہ نماز پڑھنے سے انشاہ رزق میں کشادگی ہو گی۔

عورت کا مقام دوسرا حصہ

جہاں تک عورت کے ذاتی مسائل کا تعلق ہے جیسے نکاح خلع و غیرہ تو ان کے متعلق شریعت نے صاف اور واضح الفاظ میں بتادیا ہے کہ کوئی بھی شخص اس پر اپنا فیصلہ لاد نہیں سکتا ،جو بھی اقدام کیا جائے گا عورت کی رضا اور خوشی کے بعد کیا جائے گا۔ایک صاحب نے اپنی لڑکی کا نکاح ایک مالدار شخص سے کرا دیا ۔لیکن لڑکی اس کو پسند نہیں کرتی تھی ،اس نے حضور ۖ سے عرض کیا ! میرے والد نے میری شادی اپنے ایک دولت مند بھتیجے سے کر دی تاکہ مجھ کو پھنسا کر اپنی تنگ دستی کا سامان مہیا کریں ۔ آپۖ نے

مسائل کاحل

موجودہ حالات میں ہرانسان پریشان حال اور پریشانیوں کے حل کا متلاشی
اگر مسائل کے حل کیلئے صحیح جگہ کا انتخاب کیا جاتاتو آج دنیا مسائل کا گڑھ نہ ہوتی
کتاب اللہ اور حدیث پاک کا سہارا لینے سے تمام مسائل آسانی سے حل کیے جاسکتے ہیں