عربوں میں ایک مشہور روایت

عربوں میں ایک روایت مشہور تھی
جب ان کے گھوڑوں کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی اور نسلوں کی پہچان مشکل ہو جاتی، تو وہ تمام گھوڑوں کو ایک جگہ جمع کر لیتے۔ پھر کچھ عرصے کے لیے ان کا کھانا پینا بند کر دیتے اور انہیں سخت مار پیٹ کرتے۔ اس کے بعد دوبارہ ان کے سامنے چارہ اور پانی رکھا جاتا تب منظر حیران کن ہوتا
کچھ گھوڑے فوراً دوڑ کر کھانے کی طرف لپکتے، انہیں کوئی پرواہ نہ ہوتی کہ مارنے والا کون تھا اور کھلانے والا کون ہے۔
اور پھر وہ گھوڑے ہوتے جو نسل دار کہلاتے تھے
وہ ان ہاتھوں سے کھانا کھانے سے انکار کر دیتے جو تھوڑی دیر پہلے ان کی توہین کر چکے ہوتے۔ ان کے لیے عزتِ نفس بھوک سے کہیں زیادہ قیمتی ہوتی۔
آج انسانی معاشرے بھی اسی آزمائش سے گزر رہے ہیں
فرق بس یہ ہے کہ بدقسمتی سے، بدنسلوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں