نسلی منافرت روکنے والی ڈرانئگ سوشل میڈیا پر

انسٹاگرام پر فریدہ نامی خاتون نے لکھا کہ انہوں نے یو ٹیوب پر ایک وڈیو دیکھی جس میں ایک شخص نے ایرانی مسلمانوں کو مارنے کے لیے کہا تھا۔جس کی وجہ سے اسکی بیٹی نے اوسلو سینٹر میں شاپنگ کا پروگرام کینسل کر دیا۔تب انہوں نے فوراً اپنا پین اٹھایا اور ایک ڈارئنگ اور اس کے ساتھ چند جملے لکھ کر سوشل میڈیا پر بھیج دیے جن کا مطلب یہ تھا کہ
کسی ایک مسلمان کے جرم کی سزا سب کو نہیں ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہوتا ہے اسکا الزام بالکل بے گناہ لوگوں پر لگایا جاتا ہے۔
فریدہ کیڈرائنگ اور کارٹون سوشل میڈیا پر بہت مشہور ہیں انہوں نے اوسلو کے حملے میں ہلاک ہونے والے دو اراد جارگ اور بن یامین کی ڈرائنگ بھی بنائی ہے اور ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ یہاں نسلی منافرت بہت پہلے ختم ہو چکی ہے۔ایک ماں نے گرانڈا کو لکھا کہ ہم محبت بھرے جذبات کی دل سے قدر کرتے ہیں آپ ہم سے نفرت نہ کریں۔
گرانڈا جو کہ فارغ وقت میں اسلام کے خلاف کچھ ڈرائنگ بنانا چاہتی تھیں۔لیکن جب انہیں کئی ایرانی مسلمانوں کی جانب سے فکر انگیز پیغامات موصول ہوئے انہوں نے اپنا پھر سے اٹھایا اور اب وہ ان ڈرائنگز کے ذریعے نسل پرستی اور اسلامو فوبیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے جرنلسٹوں اور میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے اور وہ معاشرے میں منافرت نہ پھیلائیں۔
Utrop.no۔

اپنا تبصرہ لکھیں