45 سالہ آدمی کی کورونا سے موت، جاتے جاتے بیوی کے نام آخری خط میں کیا لکھا، پڑھ کر کسی کی بھی آنکھیں نم ہوجائیں

45 سالہ آدمی کی کورونا سے موت، جاتے جاتے بیوی کے نام آخری خط میں کیا لکھا، پڑھ کر کسی کی بھی آنکھیں نم ہوجائیں

کورونا وائرس کی موذی وباءدنیا میں بڑی تباہی پھیلا چکی ہے اور لاکھوں گھرانوں میں سوگ لا چکی ہے۔ گزشتہ دنوں ایک امریکی وکیل کی کورونا وائرس سے موت ہوئی، جس نے اپنی موت سے قبل اپنی بیوی کو آخری خط لکھا اور ایسی باتیں کہیں کہ پڑھ کر ہر آنکھ نم ہو گئی۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے رہائشی اس 45سالہ آدمی کا نام بیلی لوریڈو تھا جس کی موت 13دسمبر کے روز ہوئی۔ اس کی بیوہ سونیا کائپرس نے اس کی ای میل دنیا کے لیے شیئر کی ہے تاکہ لوگ ادراک کر سکیں کہ کورونا وائرس اب بھی کتنا خطرناک ہے اور اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔

اس ای میل میں بیلی اپنی اہلیہ کو لکھتا ہے کہ ”میں تمہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میں اپنی زندگی کے لیے بہت سخت لڑائی لڑ رہا ہوں۔ میں یہ سب تمہارے لیے کر رہا ہوں تاکہ تمہیں ایک بار پھر دیکھ سکوں۔تم میری زندگی میں اہم ترین فرد ہو اور میں ہسپتال کے بستر پر پڑا تمہیں ہر وقت بہت یاد کرتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ میں اتنا پرفیکٹ نہیں بن سکا جتنا میں بننا چاہتا تھا۔ تم میرے لیے ہمیشہ پرفیکٹ بیوی ثابت ہوئی ہو، حتیٰ کہ اس وقت بھی جب میں تم پر غصے ہوتا تھا اور تمہیں غلط کہتا تھا، حالانکہ 99فیصد میں ہی غلط ہوتا تھا اور تم ٹھیک ہوتی تھیں۔ اگر میں اس بیماری سے لڑائی جیت گیا تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ پہلے سے بہتر آدمی اور شوہر بنوں گا۔ اگر مجھے دوسرا موقع ملا تو میں ایسا آدمی بنوں گا جس کی تم ہمیشہ سے مستحق رہی ہو اور میں پہلے نہیں بن سکا ہوں۔تاہم اگر میں یہ لڑائی ہار گیا تو اس صورت میں میں تمہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے تمہارے ساتھ بہت اچھی زندگی گزاری ہے، ایسی زندگی کہ دنیا کی کوئی نعمت اس کا نعم البدل نہیں ہو سکتی۔ اگر میں اس بیماری کے خلاف لڑائی ہار جاتا ہوں تو میں تمہیں خوش دیکھاچاہتا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ تم بغیر کسی پچھتاوے کے اپنی زندگی جیو۔ ہم نے ایک ساتھ بہت اچھا وقت گزارا۔ میں تم سے بہت محبت کرتا ہوں اور تم مجھے شدت سے یاد آتی ہو۔ میں اپنی لڑائی جاری رکھوں گا۔“

اپنا تبصرہ لکھیں