ہنگرئین ٹی وی رپورٹر نے شامی مہاجر بچی کو لات رسیدکر دی

ہنگری کی ٹی وی رپورٹر پیٹرا لاسلو L225szl243 جو کہ سربیاء کے سرحدی علاقے میں پولیس گرفتاری سے بچنے کے لیے سینکڑوں شامی پناہ گزینوں کی تصاویر لے رہی تھی نے اپنی جانب آنے والے ایک شامی پاہ گزین کو لات رسید کر دی۔اس پناہ گزین نے ایک بچے کو بھی اٹھا رکھا تھا۔اس واقعہ کی فلم موقع پر موجود ایک دوسرے فوٹو گرافر نے بھی بنائی جس میں ہنگرئین صحافی خاتون کو پناہ گزین کے مارتے ہوئے صاف دیکھا جا سکتا ہے۔وہ شخص جس نے بچے کو اٹھایا ہوا تھا نیچے گر گیا۔اس کے بعد پیٹرا نے ایک بچی کو بھی لات رسید کر دی۔
خاتون صحافی نے کہا کہ وہ اس وقت ہجوم سے خوفزدہ ہو گئی تھی۔اور اسے احساس ہوا کہ اسے اپنا دفاع خود کرنا پڑے گا۔جس کی وجہ سے یہ سب کچھ ہوا۔
بعد ازاں صحافی خاتون کو ادارے کی جانب سے برطرف کر دیا گیا۔صحافی خاتون نے ایک بیان میں کہا کہ یہ سب کچھ غیر اردای طور پر ہوا ۔وہ دل سے پناہ گزینوں کے خلاف نہیں ہیں۔پیٹرا نے فیس بک پرلکھا کہ وہ کوئی نسل پرست سنگدل نہیں جو بچوں کو مارے بلکہ میں اس وقت چھوٹے بچوں کی ایک بے روزگار ماں ہوں۔
پیٹرا نے مزید لکھا کہ اسے شکاری چڑیل کا خطاب اورقتل کی دھمکیاں نہیں ملنی چاہئیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں