ہزارے والز ملتے ہیں‎

جدة (بیورو رپورٹ) حیدر علی

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات اپنے برسوں پرانے ساتھیوں میں کیا آئے رونقیں لوٹ آئیں، کوئی دن نہیں گزرتا کے ان کے اعزاز میں تقریبات کا انعقاد نہ کیا جائے۔ اب تو جیسے ہی انہوں نے جانے کا اعلان کیا ہے دعوتٰن ظہرانوں اور ناشتوں تک چلی گئی ہیں ۔ ہزارہ سے تعلق رکھنے والوں نے تو انہیں سر پے اٹھا لیا ہے ادھر پی ٹی آئی کے لوگ انہیں مبارک بادیوں کے لئے دھڑا دھڑ تقریبات کا انعقاد کر رہے ہیں۔ سپیکر کے پی کے اور ان کے اعزاز میں ہونے والی تقریب برسوں یاد رکھی جائے گی۔
قاضی سجاد جو انجینئر افتخار چودھری کے عسی کی دہائی کے دوست ہیں، انہوں جدہ کے مہران ہوٹل میں ایک خوبصورت ناشتے کی تقریب کا انعقاد کیا جس میں ہزارہ وال دوستوں کے علاوہ ملک محی الدین ملک، اظہر چودھری، خالد رشید، قاری محمد آصف، کے علاوہ راقم سید حیدر علی، محمد اسمائیل رضاء، اویس قریشی، غلام مرتضہ، حبیب جاوید، طعیب زمان نے شرکت کی ۔ مصطفی و دیگر دوست مدید کہا کہنے لگے کہ مصروفیت اتنی ہے کہ اپنے جگری دوست سے مل بھی نہیں سکا انجینئر افتخار ہمارے دلوں کی دھڑکن ہیں وہ جب سے پاکستان گئے ہیں ہمارے لئے عزیزیہ سونا ہے۔ ملک محی الدین بڑے دل چسپ شخص ہیں انہوں نے چودھری افتخار کے ساتھ جڑی یادیں تازہ کیںاپنی سیاست کا ذکر کیا لوگ تھوڑے تھے لیکن چودھری افتخار کا کمال یہ ہے کہ جہاں ہوں قہقہے ان کے دائیں بائیں ہوتے ہیں اپنی سیاسی زندگی کی دلچسپ یادیں تازہ کیں قاری آصف بڑے خوش الحان ہیں انجینئر افتخار کے زمانہ ء طالب علمی سے دوست ہیں۔ انہوں نے بھی انجینئر افتخار کی آمد کو خوشی کی ہواکا جھونکا قرار دیا
چودھری خالد رشید نے بھی محبت بھرے الفاظ نذر دوست کئے۔ وقت بھی کافی تھا انجینئر افتخار چودھری نے مہران سے جڑی یادیں تازہ کیں مدعو دوست زہرہ میں تھے لیکن زہرہ اور کبابش بند تھے۔انہوں نے کہا میں نے شہر جدہ میں سیاست کا آغاز 1988 میں کیا چودھری اکرم اور ملک محی الدین کی توسط سے شامل ہوا اور پھر آگے بڑھتا گیا انہوں نے کہا پنجاب میں چنگیوں کا ظالمانہ نظام میرے مطالبے پر ہوا اور اسی مہران ہوٹل میں شیر لیڈر چودھری اختر علی وریو نے بذبانی عارف نکئی کرایا۔مہران میں ہونے والی تقریبات کی باتیں ہوئیں ۔ملک محی الدین جو سعودی غترے اور عقال کے ساتھ آئے انہوں نے خوب رونق لگائی ملک اظہر نے فقیہ کمپنی کی نفاست کی بات کی مرغیوں کی خوراک کی پاکیزگی نفاست کا ذکر کیا انہوں نے کہا پاکستان ایسا کیوں نہیں کرتا انہوں نے یہ بتا کر حیران کر دیا کہ مکئی اور ویجیٹیبل سے مرغیوں کو خوراک دی جاتی ہے اور خوراک اس قدر نفیس پاک ہے کہ ہم اسے کھا سکتے ہیں۔۔انہوں نے انجینئر افتخار پر زور دیا کہ خدارا اپنے سفیروں اور دوسرے عملے کو کہیں کہ اس قسم کے لوگوں سے ملیں اور پاکستان انویسٹ کرائیں۔انجینئر اسمعیل نے قونصلیٹ سے وابستہ تلخ یادیں چھیڑیں۔اوور سیز پاکستانیوں کا یہ اجتماع جمعے کی پہلی اذان تک جاری رہا قاضی سجاد نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا پرویز قریشی کی کمی محسوس کی گئی البتہ ان کے بھائی نے کمی پوری کرنے کی کوشش کی ۔

اپنا تبصرہ لکھیں