کیا مکہ، مدینہ اور ریاض میں آنے والا سرخ طوفان قیامت کی نشانی ہے؟ خوفناک پیشگوئی

کیا مکہ، مدینہ اور ریاض میں آنے والا سرخ طوفان قیامت کی نشانی ہے؟ خوفناک پیشگوئی 

سعودی عرب میں چند روز قبل ریت کا ایک خوفناک طوفان آیا جس میں دارالحکومت ریاض، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت کئی شہروں کی فضاءسرخی مائل ہوگئی۔اب اس طوفان کے متعلق سازشی نظریہ سازوں نے حیران کن دعویٰ کر دیا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 71کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے اس طوفان کے متعلق یہودی مذہبی ویب سائٹ ’اسرائیل 365‘ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ طوفان قرب قیامت کی نشانی ہے اور دنیا کے معاملات میں خدائی مداخلت کی علامت ہے۔

ہیبریو بائبل کی آیت 13:21کا حوالہ دیتے ہوئے ویب سائٹ پر شائع ہونے والے آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ قیامت کے قریب اس طوفان جیسے واقعات بکثرت رونما ہونے کے متعلق بتایا گیا ہے۔ آرٹیکل میں یہودی مذہبی رہنماءپنچس ونسٹن کے ایک انٹرویو کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میںو ہ بھی ریت کے اس طوفان کو ’خدائی مداخلت‘ اور قیامت کی نشانی قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات زیادہ تعداد میں رونما ہوں گے۔ پنچس ونسٹن کہتے ہیں کہ ریت کا یہ طوفان فطرت اور معجزے کا ملغوبہ تھا۔ ایسے واقعات مستقبل میں اس قدر واضح ہو جائیں گے کہ ان کے معجزہ ہونے پر شک کرنا ناممکن ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں