کہاں ہو جان؟

where are you jan..شازیہ عندلیب
جان۔۔۔جان۔۔۔ کہاں ہو تم ؟؟ائیرپورٹ کے روانگی کی راہداری میں ایک اسمارٹ لڑکی نے تیزی سے چلتے ہوئے شستہ انگریزی میں آواز دی۔ Where are you Jan??آگے کوریا کی کمپنی کا سات رکنی وفد جا رہا تھا۔نسوانی آواز میں جان کا نام سن کر ہر شخص ٹھٹھک کر رک گیا۔ہر شخص کے دل میں تجسس اور خوشی کی ملی جلی سی کیفیت پیدا ہوئی۔ہر ایک کے ذہن میں یہی تھا کہ یورپ کے اس دور افتادہ ملک میں وہ کون لڑکی ہے جو ایک کورین کو آواز دے رہی ہے؟
یہ سوچ کر وفد کے ساتوں افراد نے گھوم کر دیکھا۔سیکورٹی یونیفارم میں ملبوس لڑکی یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ ان سب کی شکلیں اور نام بھی ایک جیسے ہی تھے۔ایک جیسی چپٹی ناک باریک آنکھیں کالے بال ۔ان میں سے جان کون تھا؟؟ جس کی اسے تلاش تھی ؟ وہ شش و پنج میں پڑ گئی۔وہ کچھ نہ کہہ سکی۔اسکا جمود تو تب ٹوٹا جب وہ گروپ پھر سے چل پڑا۔فلائٹ لیٹ ہونے کے ڈر سے وہ تیز تیز قدم اٹھا رہے تھے۔ان کے پاس یہ سوچنے کا وقت نہیں تھا کہ وہ لڑکی جان کو کیوں بلا رہی تھی۔وہ لڑکی دوبارہ یوں متحرک ہو گئی جیسے کسی چابی کی گڑیا میں چابی بھر دی گئی ہو۔وہ پھر پہلے سے ذیادہ تیزی سے گروپ کی جانب ہائی ہیل کی ٹکا ٹک کرتی ہوئی لپکی۔وہ گروپ سے تھوڑے فاصلے پر رک کر زور سے بولی جان کہاں ہو تم؟؟۔۔۔سات افراد پہ مشتمل گروپ پھر سے میکانکی انداز میں تیزی سے پلٹا۔پھر وہی ایک جیسے چہرے ۔۔۔اف وہی کلوننگ زدہ چہرے۔۔۔لڑکی نے زچ ہو کر سوچا اس سے پہلے کہ وہ پھر سے واپس مڑتے ۔لڑکی ذ ہانت سے کا م لیتے ہوئے پھرتی سے بولی ۔۔تم میںسے جان کون ہے ۔۔یہ پاسپورٹ جان کا ہے ۔اس نے ہاتھ بڑہا کر پاسپورٹ دکھایا۔یہ وہ کائو نٹر پر بھول آیا ہے۔سب نے تیزی سے اپنی جیبیں ٹٹولیں ۔ایک کورین پھرتی سے آگے بڑہا۔پاسپورٹ لیا تشکرانہ لحجہ اور کورین اسٹائل میں تھینک یو کہا اور پھرتی سے اپنے گروپ میں شامل ہو کر نگاہوں سے اوجھل ہو گیا۔
اف ان چینی نسل کے لوگوں کی شکلیں اتنی ملتی ہیں کہ فرق محسوس ہی نہیں ہوتا۔اور پھر ہر ایک کے نام کے ساتھ جان لگتا ہے۔جب بھی نام لیا پورے گروپ نے یوں گھوم کر دیکھا جیسے سب کو ایک ہی چابی لگتی ہے۔ یہ سوچ کر وہ لڑکی دل ہی دل میں ہنس دی۔

2 تبصرے ”کہاں ہو جان؟

اپنا تبصرہ لکھیں