کل پنجاب اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ،اس موقع پر پیپلز پارٹی تحریک انصاف کا ساتھ دے گی یا مسلم لیگ ن کا ؟آصف زرداری نے سیاسی بساط پر ایسی چال چل دی کہ سب کو حیران کردیا

کل پنجاب اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ،اس موقع پر پیپلز پارٹی تحریک انصاف کا ساتھ دے گی یا مسلم لیگ ن کا ؟آصف زرداری نے سیاسی بساط پر ایسی چال چل دی کہ سب کو حیران کردیا

پاکستانپیپلز پارٹی نے پنجاب کی سیاست میں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابی عمل سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے ،پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی کل پنجاب میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں پی ٹی آئی اور نون لیگ کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے۔

پنجاب اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی سید نے کہا ہے کہ ہم نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابی عمل میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے،ہماری نظر میں نون لیگ اور تحریک انصاف میں کوئی فرق نہیں ہے، دونوں ایک ہی سکے کے 2  رخ اور بیساکھیوں پر چلنے والی جماعت ہیں،دونوں جماعتیں سیاسی ایجنڈا سے عاری اور جمہوریت سے ناواقف ہیں۔پی پی پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ ایک پیٹ پھاڑنے کی باتیں کرتے تھے دوسرا بے نظیر شہید کا گھر گرانے کی بھڑکیں مارتے ہیں،شہباز شریف قیادت کے متعلق کی گئی ہرزہ سرائی پر پہلے معافی مانگیں پھر ووٹ مانگیں۔حسن مرتضی نے کہا کہ اگر اس بار ہمیں شہباز شریف کی ندامت پر یقین ہوا تو پھر قیادت جو فیصلہ کرے گی  ہمیں قبول ہوگا۔واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں 7 اراکین ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے بارے میں بات کی جائے تو  تحریک انصاف  179 ممبران کے ساتھ سر فہرست ہے ،مسلم لیگ ن کے 164 ارکان ،مسلم لیگ ق کے 10،راہ حق پارٹی کا ایک اور 4 آزاد ارکان شامل ہیں ،پنجاب  اسمبلی کے 371 کے ایوان میں 12 نشستیں خالی ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں