کشمیر آزادی مارچ لندن میں ذاتی مفادات کی بھینٹ

ڈاکٹر عارف کسانہ اسٹاک ہوم
کشمیر کی آزادی کی مارچ کوذاتی مفادات کی بھینٹ چڑہا کر کشمیر کی آزادی کو سبو تاث کرنے کی کوشش کی گئی۔جموں کشمیر لبریشن کا مشترکہ بیان۔
میر پور کی قبیلائی مخالفت کو لندن کی سڑکوں پر لا کر رہنمائوں نے اپنی اصلیت ظاہر کر دی۔ڈاکٹر مسفر حسن جمو کمشیر لبریشن فرنٹ کشمیر کے رہنماء ڈاکٹر مسفر حسن ،ڈاکٹر ذولفکار علی،ریاض رضاء ،میاں نجیب انصاری، بیرسٹر اشرف،خواجہ عبدالرشید ،اخلاق چوہدری نے ایک بیان میںلندن مارچ کو ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئیء کہا کہ سلطان محمود نے برطانیہ میںآباد کشمیریوں سے وعدہ کیا تھاکہ یہ مارچ صرف تحریک آزادی کو اجا گر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے اور اس میں کوئی سیاسی نعرہ اور جماعتی جھنڈا ستعمال نہیں ہو گا۔لیکن مظاہرے میں شریک کشمیریوں نے اس وقت شدید ناراضگی کا اظہار کیا جب بلاول زرداری نے اسٹیج پر اپنی جماعت کے نعرے لگانے شروع کیے۔شرکائے جلسہ نے بلاول کو تقریر نہیں کرنے دی بلکہ جب تک بلاول اسٹیج پر رہے شرکائے جلسہ نے ہلڑ بازی اور نعرے بازی جاری رکھی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے لبریشن لیگ برطانیہ کے کنوینیر ڈاکٹر مسفر حسن نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ سلطان محمود کا ماضی میں سیاسی کردار اس بات کا گواہ ہے کہ اس کا مقصد صرف اور صرف مظفر آبادکی کرسی کا حصول ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں سلطان محمودکے لبریشن لیگ میں شمولیت کے بعد ممتاز راٹھور کی حکومت میں بلیک میلنگ کی ۔اس کے بعد لبریشن لیگ سے پیپلز پارٹی میں چھلانگ لگا کر 1996 مظفر آباد کا اقتدار حاصل کیا۔اپنے پانچ سالہ دور میں انہوں نے تحریک آزادی کا نام بھی نہیں لیا۔اور نہ ہی کوئی کام کیا۔صرف انکی سیاسی قلابازیوں کی وجہ سے پیپلز پارٹی نے انہیں کھڈے لائن لگایا۔تو انہوں نے بلاول زرداری کو یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ برطانیہ میں آباد سارے کشمیری ان کی حمائیت کرتے ہیں۔لیکن بلاول نے سلطان محمود کی مقبولیت کا نظارہ اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔ڈاکٹر مسفر نے مزید کہا کہ چوہدری مجید وزیر اعظم آزاد کشمیرکے ساتھ سلطان محمود کی ذاتی لڑائی کو لندن کی سڑکوں پر انتہائی بھونڈے انداز میں گندی زبان استعمال کر کے استعمال کیا گیا۔برطانیہ میںآباد کشمیری ان تماماقدامات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
مشترکہ بیان میں برطانوی کشمیریوں کی اپنے وطن کے ساتھ اپنے اظہار عقیدت کے جذبے کو زبر دست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اراکین نے کہا کہ جب تک کشمیری نو جوانوں کے جذبات زندہ ہیں دنیا کی کوئی طاقت ریاست جموں کشمیر کے مستقبل کاسودا نہیں کر سکتی۔

اپنا تبصرہ لکھیں