کاش کہ  یہ بات تیرے دل میں اتر جائیں

جی میڈم اندر سے ایک داڑھی والا ڈرائیور بولا
اس نے سوچا کہ ٹیکسی والا تو ایک مولوی ہے اسے کہ دیتی ہوں کہ جائیے صاحب لیکن آفس ایک سائیڈ پہ ہونے کی وجہ سے کم ہی ٹیکسی والے ادھر سے گزرتے تھے اور اوپر سے گرمی نے برا حال کیا ہوا تھا اور کوئی راستہ نہ تھا اس نے ڈرائیور سے بولا G9 جانا ہے

ڈائیور جی بیٹھئیے
کتنے پیسے؟
200 دے دیجیئے
دل میں خیال آیا اس دن تو 3 سو دے کر گئی تھی
مولوی ہے سر تو کہتے ہیں مولوی بہت لالچی ہوتے ہیں
ارے سر یہ بھی تو کہتے ہیں ہوس کے مارے ہوتے ہیں اور بھروسے کے قابل نہیں یہ مولوی ایک بار تو وہ ڈر گئی لیکن تیز دھوپ اسے زیادہ سوچنے نہیں دے رہی تھی

ڈرائیور میڈم چلیں بیٹھیں 180 دے دیجئے گا
جی صحیح لیکن سامنے میری فائلز کا کارٹن ہے وزنی ہے اٹھایا نہیں جا رہا جی میں رکھ دیتا ہوں آپ بیٹھیے
گاڑی چلتے ہی ڈرائیور نے اجازت چاہی دراصل میں مولانا صاحب کا بیان سن رہا تھا آپ کو برا نہ لگے تو چلا دوں؟
جی آپ سن لیں
ڈرائیور نے پلیئر آن کیا
عنوان تھا: پردہ
نہ چاہتے ہوئے بھی اسے سننا پڑ رہا تھا
لبرلز اور ملحدوں کی محفل اور دوستی میں رہ کر اسے صرف اسلام سے نفرت ہی دلائی گئی تھی
مولوی ایک خونخوار بھیڑیا کا سا روپ دکھایا گیا تھا جس کا مقصد مال ہوس لالچ عورت کے جسم کے سوا کچھ نہ تھا مذہب کے نام پہ مال کھانا اس کا پیشہ تھا
آوڈیو پلیئر میں ایک مولانا صاحب درد مندانا بیان کر رہے تھے
پردہ اللّٰہ کا حکم ہے ایک عورت کے جسم کا محافظ ہے

اس کے چہرے سے لے کر جسم کے اعضاء ہاتھ پیر تک کو ڈھانپ کر وہ اسے ہزاروں کے مجمع میں بھی محفوظ ہونے کا یقین دلاتا ہے پردہ عورت کو شیطانی نظروں سے بچاتا ہے دیکھنے والے آنکھیں موڑ لیتے ہیں کہ کوئی شریف زادی ہے

اللّٰہ تعالٰی قرآن پاک میں فرماتا ہے
{آیت}
یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزۡوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا یُؤۡذَیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا.
ترجمہ: اے نبی! اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحبزادیوں سے اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی پھر نہ ستائی جائیں گی اور اللّٰہ تعالٰی بخشنے والا مہربان ہے

پردہ عورت کی عفت ہے
سلامتی کا ضامن ہے
عورت کی پاکدامنی کی ظاہری علامت ہے
پردے میں ہی اس کی عزت ہے
لیکن بے پردہ کی مثال اس کھلے گوشت کی سی ہے جس پہ ہر ایک مکھی بیٹھ کر اپنا گند نکالتی ہے
ہر ایک اسے کھانے کی نگاہ سے گھورتا ہے
ہر آنکھ اسے کھانے اور لوٹنے کی نظر سے دیکھتی ہے

آہ! اسے لگ رہا تھا کہ جیسے سب الفاظ اسی پہ ہوں اس کا آفس سے آنے جانے پہ راستے میں کھڑے ہر غیر مرد کی نظر اس پہ ہوتی تھی
اسے ایسا لگ رہا تھا کہ اس کی اس مشکل کا واحد حل یہی ہے لیکن پردہ وہ کرے جس کے نزدیک پردہ ظلم تھا، دقیانوسی تھی
انہی سوچوں میں اس کی بتائی گلی میں ٹیکسی پہنچ چکی تھی
ٹیکسی سے اترتے ہوئے وہ کہ رہی تھی
سامان پلیز باہر رکھ دیں اور کال کی مما ملازم کو بھیجیں کچھ فائلز ہیں ویٹ زیادہ ہے اوپر لے کر جانی ہیں
کیا ملازم گھر پہ نہیں!
اوہ گاڈ!
ڈرائیور میڈم چلئے میں چھوڑ دیتا ہوں
اس کے ذہن میں پہلی ہی سوچ آئی ممکن ہے پیسوں کے لالچ میں ایسا کہ رہا ہو چلو کچھ مانگا تو دے دونگی
جی بہتر:
ڈرائیور ایک فلور چڑھ کر اس کے کہنے پہ ایک فلیٹ کے سامنے رکا بس یہاں رکھ دیجئے اور ساتھ ہی تین سو روپے نکال کر دیئے
ڈرائیور یہ تین سو کس لئے؟
دراصل کچھ دن پہلے میں آئی تھی تو 300 ہی لیتے ہیں اور آپ نے سامان بھی تو لایا اگر اس کے آپ الگ سے لینا چاہیں تو بتائیں؟
ڈرائیور نہیں آپ اپنے یہ پیسے رکھیئے جو بات ہوئی تھی میں اس سے زیادہ نہیں لے سکتا باقی سامان کی بات تو ہمارا دین ہمیں دوسرے مسلمانوں سے ہمدردی کا درس دیتا ہے اور اسی تحت میں سامان لے آیا
جاتے ہوئے اس کے منہ سے نکل گیا
کیا آپ مولوی ہیں؟
وہ مڑا مسکرایا اور کہنے لگا ممکن ہے مولوی کے بارے میں آپ کو غلط گائیڈ کیا گیا ہو میں مولوی عالم حافظ تو نہیں لیکن ان سے محبت کرنے والا ہوں آپ بھی مولویوں علما کو سنیے پڑھیے اور تحقیق کیجئے
ان شاءاللّٰہ آپ کو بھی یہ مولوی مفتی اور علما
ان شاءاللّٰہ برے نہیں لگے

کاش کہ  یہ بات تیرے دل میں اتر جائیں
خواہش صرف اتنی ہےکہ کچھ الفاظ لکھوں جس سے کوئی گمراہی کے راستے پر جاتے جاتے رک جائے نہ بھی رکے تو سوچ میں ضرور پڑ جائے

اپنا تبصرہ لکھیں