چاند پر لینڈنگ کیا امریکی ڈرامہ تھی؟ 4 دہائیوں بعد ایک ایسی تصویر سامنے آگئی کہ پوری دنیا ہل کر رہ گئی، یہ تو کسی نے بھی نہ سوچا تھا کہ۔۔۔

ddd

انسان کو چاند پر قدم رکھے تقریباً نصف صدی گزر چکی ہے، لیکن کیا واقعی انسان کبھی چاند پر گیا بھی تھا؟ امریکی خلابازوں کی چاند پر لینڈنگ کو جعلسازی قرار دینے والے آج سے نہیں بلکہ گزشتہ نصف صدی سے اس معاملے میں اپنے شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔ کئی بار پہلے بھی امریکا کے چاند پر جانے کے دعوے کو جھٹلانے کی کوشش کی جاچکی ہے اور اب ایک بار پھر ایک ایسی چیز ڈھونڈ لی گئی جو امریکا کے دعووں پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن گئی ہے۔
اب کی بار 1972ءمیں امریکا کی جانب سے چاند پر بھیجے گئے چھٹے اور آخری مشن کی تصویر میں ایک انتہائی مشکوک چیز کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ اپالو 17 مشین نے چاند کی سطح پر دسمبر 1972ءمیں لینڈنگ کی۔ اس مون لینڈنگ کی ایک تاریخی تصویر بھی ناسا کی جانب سے جاری کی گئی تھی۔

یوٹیوب صارف Streetcap1 نے یہ تصویر ایک بار پھر انٹرنیٹ صارفین کے سامنے پیش کی ہے، مگر انہوں نے اس تصویر میں چاند کی سطح پر نظر آنے والے ایک عکس کی جانب توجہ دلائی۔ حیرت کی بات ہے کہ یہ ایک ایسے شخص کا عکس ہے جس نے خلائی لباس کی بجائے عام پتلون کوٹ پہن رکھا ہے۔ اب بھلا چاند پر پتلون کوٹ والے شخص کا کیا کام؟ وہاں تو خاص خلائی سوٹ کے بغیر ایک لمحہ بھی زندہ نہیں رہا جاسکتا۔

1

یہ تصویر پوسٹ کرنے والے صارف کا کہنا ہے کہ یقینا اسے چاند کی سطح پر نہیں بلکہ کسی سٹوڈیو میں بنایا گیا ہے اور پتلون کوٹ میں دکھائی دینے والا شخص شاید اس ’ڈرامے‘ کا ڈائریکٹر ہے۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ساری دنیا میں ایک بار پھر امریکا کے چاند پر جانے کے دعووں پر چہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ سچ کیا ہے، شاید کبھی اس کا پتا نا چل سکے، البتہ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے ایک بار پھر ماضی کی طرح خاموش رہنے میں ہی عافیت جانی ہے۔ اب یہ تو کوئی بھی نہیں جانتا کہ اس پراسرار خاموشی کا مطلب کیا ہے؟

اپنا تبصرہ لکھیں