پناہ گزین بچے اور وزیر انصاف پر عدم اعتماد

نارویجن سیاستدان جسٹس وزیر انصاف آندرس آنندسن سے سخت خائف ہیں۔اس لیے کہ ناروے میں طویل مدت سے پناہ گزین بچوں کو انہوںنے ملک بدر کرنے کا حکم دیا ہے جس پر عمل درآمد مشکل نظر آ رہا ہے۔اس لیے اتوار کے روز بائیں بازو کے سیاسی لیڈروں نے پناہ گزین بچوں سے متعلق اس کے فیصلے پر سخت نقطہ چینی کی۔حکومت نے کرسچن عوامی پارٹی سے ایک سمجھوتہ کیاتھا جس کے مطابق یہ کہا گیا تھا کہ پناہ گزین بچوں کو ملک سے باہر بھیجنا ایک مشکل امر ہے۔یہ سمجھوتہ ناروے میں طویل مدت سے رہائش پذیر بچوں کی بحالی سے متعلق تھا لیکن اسے پورا نہیں کیا گیا۔
جمعہ کے روز جسٹس منسٹر نے پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہو کر معاہدے سے متعلق سوالوں کے جوابات دیے۔ان سے اس بات کی وضاحت طلب کی گئی کہ انہیں نئے معاہدے کے متعلق معلومات دی گئی تھیں۔اتوار کے روز روگے لینڈ میں وینسترے پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی لیڈر پیر نے کہا کہ اب معاملہ حد سے گزر چکا ہے ۔جبکہ تھور بیورنسن نے برگن ٹائمز اخبار سے کہا کہ ہمیں جسٹس منسٹر آنندسن پر اعتماد نہیں۔
عدم اعتماد کا مطلب ہے کہ وہ آنندسن سے استعفیٰ چاہتے ہیں۔جبکہ صوبے میں اس کی وجہ سے فضاء کشیدہ ہو گئی ہے اور صوبائی لیڈر شارٹن الگزینڈر Kjartan Alexander Lunde نے نارویجن خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر انصاف کے رویئے پر شدید غصہ کا اظہار کیا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں