پارلیمنٹ ممبران اماموں کی تعلیم کے بارے میں متفکر

کرسمس سے پہلے پارلیمنٹ نے ناروے میں مساجد کے اماموں کو جدید تعلیم مہیاء کرنے کا بل پیش کیا تھا۔اب ممبران اس بارے میں جاننا چاہتے ہیں کہ اس سلسلے میں کیا کیا گیا ہے۔پارلیمنٹ اس تعلیم پراجیکٹ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔
لبرل پارٹی کے ممبر Andr233 N. Skjelstad کے مطابق یہ انٹیگریشن کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہونا تھا۔انہوں نے کہا کہ مذہبی رہنماؤں کے لیے یہ بات اہم ہے کہ وہ جو یہاں اپنی کمیونٹی کے لیے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔وہ یہاں مذہبی تعلیم بھی حاصل کریں تاکہ وہ نارویجن معاشرے کی ترجیحات کے بارے میں بھی علم رکھتے ہوں۔
بائیں بازو کی پارٹی کئی برسوں سے جدو جہد کر رہی تھی کہ وہ لوگ جو عیسائیت کے علاوہ کوئی اور مذہب رکھتے ہیں وہ یہاں مذۃبی تعلیم حاصلکریں تاکہ بہتر انٹیگریشن ہو سکے۔لیکن اس سلسلے میں بہت کم کام ہوا ہے۔حکومت نے ناروے میں اماموں کی تعلیم کے سلسلے میں مایوسی کا ظہار کیا ہے جبکہ تما پارٹیز نے شدید نقطہ چینی کی ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں