وہ گاﺅں جس کے رہنے والے صرف چوہے اور کیڑے کھا کر زندہ رہتے ہیں

وہ گاﺅں جس کے رہنے والے صرف چوہے اور کیڑے کھا کر زندہ رہتے ہیں

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ بدقسمت گاﺅں ریاست اترپردیش کے مشرقی علاقے میں آباد ہے۔ یہاں کے لوگ ’چوہے مار‘ کے نام سے مشہور ہیں اور نجانے کب سے اپنی غذائی ضرورت پوری کرنے کے لئے چوہے اور حشرات پکڑ کر کھارہے ہیں۔ غذا کی کمی کے باعث اب ان کے حالات بہت خراب ہوچکے ہیں اور دھیرے دھیرے ان کا قبیلہ صفحہ ہستی سے مٹتا جا رہا ہے۔

اس گاﺅں کا نام ’رابکا دلما پتی‘ ہے۔ یہاں سے تعلق رکھنے والی خاتون سونوا دیوی نے بتایا کہ چند روز قبل اس کے دو بیٹوں کی موت ہوئی ہے کیونکہ اُن کے پاس کھانے کو کچھ نہیں تھا۔ ایک شخص وریندرا مساحر نے بتایا کہ اس کی اہلیہ سنگیتا اور چھ سالہ بیٹا شیام بھی خوراک کی کمی کی وجہ سے مرچکے ہیں۔ گاﺅں کے لوگوں کے لئے خوراک کا سب سے بڑا ذریعہ چوہے ہیں مگر اب یہ بھی انہیں اتنے نہیں ملتے کہ پیٹ بھرسکے۔

مساحر قبیلے کے بچے سکول نہیں جاتے بلکہ دن بھر چوہوں کی تلاش کرتے ہیں۔ گاﺅں کے کچھ مرد تھوڑی بہت مزدوری کرلیتے ہیں لیکن زیادہ تر کو مزدوری بھی میسر نہیں اور یہ اپنے شب ور وز چوہوں او رکیڑوں مکوڑوں کو ڈھونڈنے میں صرف کرتے ہیں تاکہ جسم اور روح کا رشتہ برقرار رکھ سکیں۔ یہ بدقسمت بیمار پڑجائیں تو جڑی بوٹیاں کھانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی حل نہیں کیونکہ دوا خریدنے کی رقم ان کے پاس نہیں ہوتی۔

حیرت ہے کہ بھارتی میڈیا میں اس گاﺅں کے بارے میں لرزہ خیز خبریں آنے کے باوجود حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، حتٰی کہ کسی عہدیدار یا ذمہ دار کی جانب سے بیان تک جاری نہیں ہوا۔

اپنا تبصرہ لکھیں