وہ آدمی جس نے اکیلے رہنے کے لیے پورا قصبہ خرید لیا، یہاں اس کا پہلا سال کیسا گزرا؟ آپ بھی جانئے

وہ آدمی جس نے اکیلے رہنے کے لیے پورا قصبہ خرید لیا، یہاں اس کا پہلا سال کیسا گزرا؟ آپ بھی جانئے

امریکہ میں ایک آدمی نے اپنے رہنے کے لیے ایک پورے کا پورا قصبہ خرید لیا اور اب اس قصبے میں اکیلے ایک سال رہنے کے بعد ایسی بات کہہ ڈالی ہے کہ سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے رہائشی اس 32سالہ آدمی کا نام برینٹ انڈرووڈ ہے جس نے ریاست کیلیفورنیا میں واقع یہ دورافتادہ گاﺅں 14لاکھ ڈالر (تقریباً 22کروڑ 25لاکھ روپے)میں خریدا تھا اور وہاں رہائش اختیار کی تھی۔

یہ گاﺅں کئی دہائیوں سے خالی پڑا تھا۔ دراصل یہاں کانیں ہوا کرتی تھیں اور یہ گاﺅں ان کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کے لیے بسایا گیا تھا۔ جب کانیں بند ہوئیں تو یہ گاﺅں بھی لاوارث چھوڑ دیا گیا اور اب اسے ’بھوت گاﺅں‘ کہا جاتا تھا جب برینٹ نے اسے خرید لیا۔ گزشتہ ایک سال کے دوران برینٹ نے یہاں کئی طرح کی مشکلات جھیلیں۔ حتی کہ وہ حالیہ موسم سرما میں برف کے طوفان میں گھر گیا اور طویل عرصے تک اس کا باقی دنیا سے کوئی رابطہ نہ رہا۔ اس کے باوجود برینٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس گاﺅں میں ہی رہے گا۔ برینٹ کا کہنا ہے کہ ”ہو سکتا ہے اس گاﺅں میں کئی بھوت رہتے ہوں لیکن میں ہمیشہ کے لیے اسی گاﺅں میں رہنا چاہتا ہوں اور اسے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنانا چاہتا ہوں۔“ رپورٹ کے مطابق اس گاﺅں کا رقبہ 300ایکڑ ہے اور برینٹ اس گاﺅں میں واقع گھروں کی تعمیر و مرمت کا کام کر رہا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں