نواز شریف کایوتھ پروگرام

تبسم نازلی

اسلام آباد
ایک حالیہ سروے کے مطابق نو جوانوں میں مغرب کی تقلید 55% ہے۔پاکستان وہ خوش قسمت ملک ہے جسکی باگ دوڑ نو جوانوں کے ہاتھوں میں ہو گی ۔ان میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نو جوان کثیر تعداد میں ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ان نو جوانوں کو بے روزگاری سے بچایا جائے۔اور ایک قابل عمل طریقہ کار اپنا کر ان سے تعمیری کام لیا جائے۔موجودہ اور گذشتہ حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف نہ کرنا بے انصافی ہو گا۔جیسے سابقہ دور میں بے نظیر اسکیم تھی۔موجودہ حکومت نے نو جوانوں کے مالی مسائل سمجھتے ہوئے یوتھ پروگرام شروع کیا ہے۔اس سکیم کو یو تھ پروگرام کا نام دیا گیا ہے۔ اسکی چیئر پرسن مریم نواز ہیں۔جو کافی محنت سے اس پروگرام میں کام کر رہی ہیں۔اس اسکیم کے تحت نو جوانوں کو قرضے فراہم کیے جائیں گے۔یہ قرضے میرٹ کی بنیاد پر ہوں گے تاکہ ان نو جوانوں کے ذاتی کاروبار کو توسیع ملے۔ان میں خواتین بھی شامل ہیں۔اور اس کے فارم ہر پاکستانی بینک سے مل جاتے ہیں۔انکی فوٹو کاپیاں بھی قابل قبول ہیں۔حال ہی میں وزیر اعظم جناب نواز شریف کے زیر صدارت ایک تقریب کا نعقاد ہوا جس میں تمام بینکوں کے صدر شریک ہوئے ۔مریم نواز نے اپنی تقریرمیں اس پرو گرام کی تفصیل بتائی۔اس پر تمام ٹی وی چینلز پر ایک نئی بحث کا آغا ز ہوا۔یہ سوالات کامران شاہد کے پروگرام میں اٹھائے گئے۔ایک سوال یہ تھا کہ یہ پروگرام پارٹی کے مستقبل پرکیسے اثر انداز ہو گا؟ جبکہ شرمیلا فاروقی نے ا سپروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو کیوں اس پروگرام کا چیئر پرسن بنایا گیا؟اس کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے اس پر بحث کیاور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔تاہم امید کی جاتی ہے کہ اس پروگرام سے بے روزگار نو جوانوں میں حالات کا مقابلہ کرنے اور اپنے پائوں پر کھڑے ہونے کا موقعہ ملے گا۔ہم سب کو حکومت کے اس اقدام کو سراہنا چاہیے۔تاکہ یہ پروگرام کامیابی سے ہمکنار ہو سکے۔

اپنا تبصرہ لکھیں