نوازشریف کی دونوں نیب ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ سنانے کی استدعا منظور،سماعت پیر تک ملتوی

نوازشریف کی دونوں نیب ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ سنانے کی استدعا منظور،سماعت پیر تک ملتوی

حتساب عدالت نے نوازشریف کی دونوں نیب ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ سنانے کی استدعا منظور کر لی اور سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت ہوئی ،احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے ریفرنسز کی سماعت کی ،نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث ،نیب پراسیکیوٹر اور استغاثہ کے گواہ محبوب عالم پیش ہوئے لیکن جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاوقت پر نہ پہنچ سکے۔

خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت نمبر1نے بھی تینوں ریفرنسزکافیصلہ ایک ساتھ سنانے کافیصلہ کیاتھا،مگر عدالت نے صرف ایون فیلڈریفرنس کافیصلہ سنایا۔

نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ تینوں ریفرنسزکافیصلہ ایک ساتھ نہ آنے کے باعث دیگر2ریفرنسزاس عدالت منتقل ہوئے،ابھی میں نے ہائیکورٹ جانا ہے،وہاں سے یہاں واپسی ممکن نہیں،آج مصروف ہوں واجد ضیا پر جرح نہیں کر سکتا۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا کہ واجد ضیا کہاں ہیں،ابھی تک پیش نہیں ہوئے،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ واجدضیا راستے میں ہیں اورریکارڈلے کرآرہے ہیں۔

جج احتساب عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر واجد ضیا پر جرح کی جائے گی،جرح مکمل ہونے کے بعدفلیگ شپ ریفرنس میں واجدضیا کابیان ریکارڈ کیاجائے گا۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ گزشتہ سماعت پرتفتیشی افسرکابیان ریکارڈکرناشروع کیاتھا،پہلے اسے مکمل کیاجائے،دونوں ریفرنسزکو ایک ساتھ کرناہے یاعلیحدہ، اس کافیصلہ عدالت کوکرنا ہے۔

عدالت نے خواجہ حارث کی دونوں ریفرنسزکافیصلہ ایک ساتھ سنانے کی استدعامنظورکرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

عدالت نے سپریم کورٹ سے ریفرنسز کی سماعت کیلئے مزید مہلت مانگنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں