ناروے کی دولت مندترین شخصیات اور کم آمد ن والے سیاستدان

انگے روئکے

سرمایہ کار  Kjell Inge R248kkeکا شمار اس وقت ناروے کے دولتمند ترین افراد میں ہوتا ہے۔مگر پچھلے سال تک اس کا شمار سب ر شیل انگےشیل ذیادہ آمدن رکھنے والے افراد میں نہیں ہوتا تھا۔شیل انگے اس وقت دس ارب کراؤن سے ذیادہ کے اثاثوں کا مالک ہیں

آج جمعہ کے روز سن دو ہزار چودہ کے ٹیکسوں کی لسٹیں مکمل ہو چکی ہیں۔ان لسٹوں میں سے چیک کیا جس سکتا ہے کہ کس نے پچھلے سال کتنا کمایا ہے ؟س کے پاس کتنے اثاثے ہیں؟ ا ور کس نے کتنا ٹیکس ادا کیا ہے ؟نارویجن اخبار وی جی نے اپنے نیٹ اخبار میں ان لسٹوں میں سے مختلف اشخاص کے اثاثے چیک کرنے کا آسان طریقہ کار بتایا ہے ۔یہاں سے یہ چیک یا جا سکتا ہے کہ ہر صوبے میں کون سب سے ذیادہ دولتمند ہے۔
دو نو عمر بہنیں کیتھرینا اور الیگذینڈرا کا شمارملک کے دوسرے اور تیسرے دولتمند ترین افراد میں شمار ہوتا ہے۔ان کے اثاثوں کی مالیت ہر ایک کے پاس چھ عرب کراؤن ہے جو کہ انہیں سن دو ہزار سات میں اپنے والد سے ورثہ میں ملے۔ان کے اثاثے انڈسٹری پر مشتمل ہیں۔
صنعتکار ٹرونڈ موہن کا شمار چوتھے دولتمند شخص میں ہوتا ہے۔اس کے پاس پانچ اعشاریہ سات ارب کے اثاثے ہیں۔
غیر معروف لمیٹڈ فرم کے مالک آئینار کی ناروے میں سب سے ذیادہ آمدن ہے۔اس کی آمدن پچھلے برس تک آدھا ارب کراؤن سالانہ تھی جبکہ اس کے بعد ٹرونڈکی آمدن ہے جو کہ تین سو ملین کراؤن سالانہ ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ناروے کے سب سے بلن دپایہ سیاستدانوں کی آمدن کتنی ہے۔اس سلسلے میں آربائیدر پارٹی کے لیڈر یونس گہر پچھلے برس سالانہ آمدن کی مد میں ایک اعشاریہ چھ ملین کراؤن سالانہ حاصل کرتے ہیں۔دائیں بازو کی پارٹی لیڈر اور نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ کی سالانہ آمدن یونس گہر سے تھوڑی سی کم ہے جو کہ ایک اعشاریہ پانچ ملین کراؤن سالانہ ہے۔ جبکہ فریمسکرت پارٹی کی لیڈر سیو جینسن کی سالانہ آمدن ایک اعشاریہ ایک ملین کراؤن ہے۔جو کہ وینسترے پارٹی کی ٹرینا اسکائی Trine Skei Grande.سے ایک ملین ذیادہ ہے ۔
سرخ پارٹی کے بیورنار موکسنیسBj248rnar Moxnes کی آمدن سب لیڈروں سے کم ہے جو کہ تین لاکھ چھیاسٹھ کراؤن سالانہ ہے۔پارٹی اس بات کا خیال رکھتی ہے کہ لیڈر دوسروں سے ذیادہ آمدن نہ حاصل کرے۔یہ سیاست کا حصہ ہے اور وہ شہر کے مئیر کی آمدن میں سے بھی کٹوتی کے حق میں ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں