ناروے کی حکومت کی جانب سے پندرہ کاؤنٹیز میں مکمل لاک ڈاؤن

دس کاؤنٹیز میں جزوی لاک ڈاؤن
ناروے کے وزیر صحت بینت ہوئی نے اتوار کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ اب ہمیں وائرس پر مکمل کنٹرول کر لینا چاہیے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ برطانیہ سے آنے والا نیا وائرس پہلے والے وائرس سے مختلف ہے۔ اس لیے دس کاؤنٹیز کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام علاقے میں وباء پھوٹ پڑنے کے بعد اٹھایاگیا ہے۔
یہ نئے تبدیل شدہ وائرس کے جراثیم پہلے کی نسبت ذیادہ آسانی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتے پیں۔اس لیے یہ وباہ کی نئی لہر بن کر پھیل سکتے ہیں اور یہ محکمہء صحت کے ملازمین کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ابھی تک پچھلے دو ہفتوں میں ستر افراد اس وباء کے شکار ہو چکے ہیں۔
اس لیے اوسلو کی قریبی کاؤنٹیز نے حکومت سے مدد کی اپیل کی جس کے نتیجے میں حکومت نے مزید نئی کاؤنٹیز میں لاک ڈاؤن لگا دیا ہے۔اس پابندی کا آغاز اتوار کی رات سے ہوا ہے جو کہ ماہ جنوری کے بعد تک جاری رہے گی۔
جن پندرہ کاؤنٹیز میں پابندی لگائی گئی ہے ان کے نام یہ ہیں
Aurskog-Høland, Marker, Horten, Rakkestad, Skiptvet, Lunner, Nittedal, Lillestrøm, Lørenskog, Rælingen, Bærum, Asker, Drammen, Lier og Råde.

حکومت کا نیا قانون
نارویجن حکومت کے لاک ڈاؤن کے قوانین کے مطابق اوپر دی گئی کاؤنٹیز کے تمام بازاروں کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ اس میں تمام مارکیٹو ریستورانوں،اور لائیبریریوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
بیس برس سے کم عمر کے طلباء اور افراد گاڑیوں کے ذریعے آئیں جائیں گے۔جبکہ بیس برس سے اوپر کے افراد ابھی پابندی ختم ہونے کا انتظار کریں۔
اس کے علاوہ کھیلوں کے ہال، مراکز اور تیراکی کے مراکز سب بند کر دیے گئے ہیں۔گھروں پر ہر قسم کی تقریبات لوگوں کے اکٹھے ہونے یا پارٹیز پر مکمل پابندی ہے۔اس کے علاوہ وہ افراد جو یہاں پیدا ہوئے ہیں اور غیر ملکی افراد کے لیے قوانین میں کچھ فرق ہے۔
ان کاؤنٹیز میں بچوں کے اسکول خطرے کی پیلی بتی روشن ہو گی جبکہ سیکنڈری اسکول اور نرسری اسکول وباء کے پھیلاؤ کے لحاظ سے سرخ روشنی کی زد میں ہوں گے۔
تمام دفاتر کا کام ہوم آفس سے کیا جائے گا۔
فولو کاؤنٹی کے کالجز کھلے رہیں گے جبکہ کھانے پینے کی دوکانیں،پٹرول اسٹیشن اور دواؤں کی دوکانیں بھی کھلی رہیں گی۔جانوروں کے کھانوں کی دوکانیں بھی کھلی رہیں گی۔
وزیر صحت نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ چھٹیوں میں اپنے تفریحی کیبنوں میں نہ جائیں اور نہ ہی لوگوں سے ملیں جلیں اس طرح وہ وباء کو اپنی کاؤنٹی سے باہر نہیں پھیلا سکیں گے۔
بیرون ملک سے مسفروں کے ذریعے بہت ذیادہ وباء آتی ہے اس لیے ناروے آنے والے افراد کو لازمی منفی ٹٰیسٹ دکھانا ہو گا ورنہ وہ یہاں داخل نہیں ہو سکیں گے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں