ناروے میں پائی فش مافیا کا انکشاف۔۔

ذمہ داران کوتین سال تک کی قید کا امکان۔۔
نارویجن پولیس پائی فش کے غیر قانونی پھیلاؤ کے انکشاف کے بعد اس کے انسداد کے لیے تدابیر کر رہی ہے۔پولیس یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ تازہ پانی کی یہ مچھلی کہاں کہاں ذخیرہ کی جا رہی ہے۔تحقیقیت میں فش فارم کے مینیجرز کو بھی شامل تحقیق کیا گیا ہے۔نارویجن نیوز چینل این آر کے سے گفتگو کرتے ہوئے روستاد نے کہا کہ ابھی تک اس مچھلی کی غیر قانونی افزائش کے ذرائع کے بارے میں سراغ نہیں ملا لیکن میرا اندازہ ہے کہ اس کی چوری میں پورا گینگ ملوث ہے۔اس بات پر اس وقت سے تحقیقی کی جا رہی ہے جب سے صوبہ ٹرونڈھے لاگ میں دو تازہ پائی مچھلیوں کی اقسام پکڑی گئیں۔یہ مچھلیاں فروستاد کے مقام پر پینے کے پانی میں موجود تھیں۔یہ مچھلی تازہ پانی کی جھیلوں میں سے اپنی خوراک خود تلاش کرتی ہے۔فروستاد نے کہا کہ اسکی غیر قانونی افزائش ایک ماحولیاتی جرم ہے۔
محکمہء پولیس میں قدرتی ماحول کے ڈائیریکٹر Vidar Sunde ویدار نے کہا کہ ہم اس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہیں ۔اس مچھلی کی اقسام کا پھیلاؤ کرنے والے کو تین سال قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔اس لیے کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔
صوبہ کے گورنر نے اس معاملے کی تفتیش کے لیے ہر قسم کی معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
NRK/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں