ناروے سویڈن اور ڈنمارک کے بارڈر کنٹرول کی مدت میں توسیع

ناروے کے سرحدی کنٹرول کی مدت میں بارہ مئی تک کی توسیع کر دی گئی ہے۔اس کی وجہ ملک کے اندر سیکورٹی کو مضبوط بنانا ہے۔یہ پابندی محکمہء انصاف کی طرف سے لگائی گئی ہے۔
سرحدی کنٹرول کا مطلب ہے کہ ناروے میں ڈنمارک سویڈن اور جرمنی سے سمندری راستوں سے آنے والے تمام مسافروں کے کاغذات کی پڑتال کی جائے گی۔وزیر برائے انصاف اور ایمرجنسی آندرس کا کہنا ہے کہ یہ کنٹرول ایک اچھا محطاط قدم ہے۔اس وجہ سے کسی بھی مسافر سے عدم اطمینان اور مسلہ کی شکائیت موصول نہیں ہوئی۔جب سے ناروے کے سمندری راستوں سے سفر کرنے والے مسافروں کے لیے ناکے لگائے گئے ہیں پناہ گزینوں کی تعداد میں ریکارڈ کمی آئی ہے۔جبکہ سال دو ہزار پندرہ میں ناروے آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد صرف نو سو تھی جو کہ سال انیس سو ترانوے کے بعد سب سے کم تعداد ہے۔
ابھی تک شینگن بارڈر پر بہت ذیادہ بوجھ ہے۔کئی غیر رجسٹرڈ افراد شینگن ممالک سے دوسرے ممالک میں نقل مکانی کر رہے ہیں۔ابھی تک اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ یورپین یونین اور ترکی کے مابین ہونے والے معاہدے کا اثر کس حد تک پناہ گزینوں کی تعداد پر پڑتا ہے۔تاہم یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اب اٹلی کی جانب نقل مکانی کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔منگل کی شام کو ایک پریس کانفرنس سے گفتگو کے دوران آنندسن نے کہا کہ اس وجہ سے ناروے کو ابھی اپنے سمندری راستوں کی مزید نگرانی کی ضرورت ہے۔
سویڈن نے اپنے بارڈر کنٹرول کی مدت میںآٹھ مئی جبکہ ڈنمارک نے تین مئی تک کی توسیع کر دی ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں