ناروے۔ ناروے کی مسلم کمیونٹی کا برما کے روہنگیا مسلمانوں کے حق میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پُر امن احتجاجی مظاہرہ

pro 88

pro 14

pro 13pro 11pro 10pro 9اوسلو(عقیل قادر)ناروے کی مسلم کمیونٹی نے برما میں روہنگیامسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اور ناروے کی حکومت سے برما کے مسلمانوں کی مدد کا مطالبہ کیا اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکنے کے لیے اثرو رسوخ استعمال کرنے کا پُرزور مطالبہ کیا گیا۔ مظاہر ہ پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے سے شروع ہوا اور برما کے سفارتخانہ کے سامنے اختتام پذیز ہوا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر برما کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والی بربریت کے خلاف نعرے درج تھے۔مقررین کا کہنا تھا کہ برما میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے لیکن نارویجن حکومت اس قتل عام کی روک تھام کے لیے کوئی عملی کام نہیں کر رہی اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت وقت برما میں ہونے والے ظلم کے خلاف بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرئے تاکہ انسانیت کا قتل عام رُک سکے۔ احتجاجی مظاہرے میں صومالیہ، مراکش اور پاکستانی مسلمانوں نے شرکت کی جن میں خواتین وحضرات کی بڑی تعداد شامل تھی۔مظاہرے میں اسلام آباد راولپنڈی ویلفیئر سوسائٹی، پاک ناروے فورم، اسلامی کونسل آف ناروے، اسلامی کلچرل سنٹر اور منہاج القرآن کے علاوہ دیگر سیاسی ،سماجی و مذہبی تنظیمات کے نمائندگان بھی موجود تھے۔مظاہرے سے ہاجرہ ارشد، نگار عنائیت، علی چشتی، میشل ذیشان، عائشہ اسلم کامران، آفرین فاروق اور بدھ مت رہنما مارت ہوگدا نے خطاب کیا جبکہ اس مظاہرے کو عملی شکل اوسلو کے چند با ہمت نوجوانوں نے دی جن میں آفرین فاروق، ذیشان،حسن راجہ، عائشہ اسلم کامران اور قیام ابن ملک شامل ہیں۔

pro 7pro 6pro 5pro 4protest 1

اپنا تبصرہ لکھیں