ناروے۔ دہشت گردی کے مسئلے کا سیاسی اور سفارتی حل ڈھونڈنا ہو گا۔ جنرل (ر) عبد القیوم

Raja nasar22اوسلو(عقیل قادر) پاکستان سینیٹ کی دفاعی پیدوار کمیٹی کے چیئرمین جنرل (ر) عبد القیوم نے کہا ہے کہ دہشت گردی کسی ایک خطے کا مسئلہ نہیں ہے اس لئے سب کو مل کر سیاسی اور سفارتی طریقے سے اس کا حل نکال کر اسے جڑ سے ختم کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیٹو پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر، فلسطین، عراق، شام اور افغانستان سمیت مشرق وسطی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عام ہیں لیکن یہاں طاقت کے استعمال سے امن قائم نہیں ہو کیا جا سکتا۔ انہوں نے اپنی بات کے جواز میں کہا کہ کشمیر کا مسئلہ گذشتہ 70 سالوں سے اقوام متحدہ میں التوا کا شکا ر ہے جبکہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں روزمرہ کا معمول ہے اور اجتماعی قبروں کی موجودگی یا گمنام قبروں کا دریافت ہونا اس بات کا واضح ثبوت ہے۔ جنرل (ر) عبد القیوم نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نیٹو ممالک کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو ممالک کو چاہیے کہ اقوام متحدہ کو مزید مظبوط اور طاقتور بنائیں تاکہ اس کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جا سکے۔ جنرل (ر) عبد القیوم کے نیٹو پارلیمنٹ سے خطاب کے موقع پر رکن قومی اسمبلی پیر بخش جنجوعہ اور ناروے کے معروف بزنس مین اور پاکستان کے اعزازی سرمایہ کاری کونسلر راجہ ناصر حسین بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں