ناروے۔ اوسلو میں 45 سال بعد سو فیصد حلال کھانے فراہم کرنے والے ریسٹورنٹ کا قیام

667755اوسلو(عقیل قادر) ایک اندازے کے مطابق ناروے میں مسلمانوں کی آبادی تقریباََ ایک لاکھ ساٹھ ہزار کے قریب ہے جس میں پاکستانیوں کی تعداد 35 ہزار ہے ۔ پاکستانیوں کی اکثریت اوسلو اور گردونواح میں مقیم ہے ۔ناروے میں مسلمانوں کو آباد ہوئے 45 سال ہو گئے ہیں مگرکہیں بھی سو فیصد حلال کھانوں کا دستیاب ہونا ممکن نہیں تھا۔ اسلامی قوانین کے مطابق تیار کردہ معیاری مصنوعات اور حلال اشیاء خوردو نوش کی عالمی صنعت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ناروے میں بسنے والے مسلمانوں کی بھی دیرنہ خواہش تھی کہ یہاں ایسے مراکز ہونے چاہیں جہاں پر سو فیصد حلال کھانے میسر ہوں۔اسلامک کونسل آف ناروے مختلف شعبہ جات میں کام کر رہی ہے جن میں ایک شعبہ حلال فوڈ کا بھی ہے۔اسلامک کونسل آف ناروے کے تحت حلال مصنوعات کی سرٹیفیکیشن کی جاتی ہے جن میں حلال گوشت سے لیکرمصالحہ جات تک تمام اشیاء شامل ہیں۔ اسلامک کونسل آف ناروے کئی سالوں کی کوششوں اور مختلف کمپنیوں سے معاہدوں کے بعدریسٹورنٹس میں سو فیصد حلال کھانے فراہم کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے ۔ اوسلو کے مرکزی علاقہ گرونلینڈ Gronland میں ایک نئے پاکستانی ریسٹورنٹ کبابش اوریجنل Kebabish original کواسلامک کونسل آف ناروے نے سو فیصد حلال کھانے مہیا کرنے والے ریسٹورنٹ کا سر ٹیفیکٹ جاری کر دیاہے۔اس موقع پر ریسٹوڑنٹ میں ایک خوبصورت افتتاحی تقریب کااہتمام کیا گیا جس میں تلاوت قرآن پاک علامہ حامد فاروق اور خصوصی دعا پیر سید نعمت علی شاہ بخاری نے کی۔ تقریب میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور انہوں نے کبابش اور اسلامک کونسل آف ناروے کی اس کاوش کو خوب سراہا اور خوشی کا اظہار کیا۔ تقریب میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں پاک ناروے فورم کے چیف آرگنائزر چوہدری اسماعیل سرور، صدر چوہدری محمد اقبال بھاگو، ایم پی اے ڈاکٹر راجہ مبشر، صدر اسلام آباد راولپنڈی ویلفیئر سوسائٹی ناروے مرزا ذوالفقار، ممتاز بزنس مین شیخ طارق، چوہدری پرویز اختر بھٹی، کواڈینٹر ہیومن سروسز چوہدری غلام سرور، مہر محسن رضا اور دیگر شامل ہیں۔

88443322

اپنا تبصرہ لکھیں