نارویجن پاکستانی سیاستدان کو نفرت انگیز ریمارکس لکھنے والے نارویجن شخص کی عدالتی چارہ جوئی

فیس بک پر نارویجن پاکستانی سیاستدان اختر چوہدری کو ایک پچاس سالہ نارویجن شخص نے نفرت انگیز جواب لکھا۔جس کی وجہ سے اوسلو ڈسٹرکٹ کورٹ نے اسے قانونی نوٹس بھیج کر عدالت میں طلب کر لیا۔اس شخص کو ٹرونڈھے لاگ کی صوبائی عدالت میں ماہ اگست میں پیش ہونا پڑے گا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں ایک سیلون میں حجاب والی خاتون کے بال تراشنے پر انکار کر دیا گیا تھا۔جسے تعصبانہ قرار دے کر انکار کرنے والی عورت کو قانونی طور پر سزا ء سنائی گئی تھی۔ اس سلسلے میں ہیر ڈریسر میریتے Merete Hodne کوسزا سنائی گئی تھی۔اس کے جواب میں اختر چوہدری نے فیس بک پر لکھا کہ عدالت کو اس سلسلے میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔جس کے جواب میں مذکورہ بالا شخص نے یہ لکھا کہ ایسے شخص کو اڑا دینا چاہیے اور یہ کہ اسے جینے کا حق نہیں۔
اختر چوھدری نے ان ریمارکس کے بارے میں پولیس کو رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے ریمارکس شخصی آزادیء اظہار رائے کے خلاف ہیں۔
مجھے خوشی ہے کہ پبلک پراسکیوٹر نے اس بات کو سنجیدگی سے لیا ہے۔مجھے اس قسم کے رویوں کا پہلے بھی سامنا رہا ہے۔ہماری کمیونٹی میں اس قسم کی باتوں کے لیے قوت برداشت نہیں ہے۔یہ بات انہوں نے نیٹ اخبار سے گفتگو میں کہی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں