نارویجن وزیر اعظم نے بچوں کے سوالات پر ایکشن لیتے ہوئے نئے قوانین بنا ڈالے

گذشتہ شوم چار بجے کی پریس اکنفرنس میں حسب وعدہ نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ نے ایک پریس کانفرنس میں ان نئے قوانین کا اعلان کیا جو کہ ماہ اکتوبر سے امیگریشن میں نافذ اعمل ہوں گے۔ان قوانین کے مطابق اب نارویجن بچوں کے نانان نانی اور دادا دادی جو کہ بیرون ملک رہتے ہیں ان سے ملنے ناروے آ سکیں گے۔ اسی طرح والدین کے سوتیلے بچے بھی ان سے ملنے آ سکیں گے۔تاہم اس سلسلے میں ویزے، اور کوارنٹائن کی عمومی شرائط پورا کرنا ہوں گی۔
نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ نے کہا کہ ان سے بچوں نے اس سلسلے میں بہت سوالات کیے کہ کیا ان کے نان نانی ان سے ملنے ناروے آ سکتے ہیں۔اس لیے انہوں نے ان کے لیے نئے قوانین کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا ک ہ یہ ایک طرح کا کرسمس کا تحفہ ہے جو کہ ان بچوں کو دیا جا رہا ہے جو کہ پانے نانانانی اور دادا دادی کو ناروے بلانے کی خواہش رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اب بچوں کے خاندان کے مزید افراد ان سے ملنے آ سکیں گے۔ا سسلسے میں وزیر انساف اور عوامی تحفظ مونیکا مالینڈ نئے قوانین وضع کر رہی ہیں۔وزیر انساف نے کہا کہ وزیر اعظم نے ان سے کہا تھا کہ وہ ناروے آنے والے بچوں کے رشتہ داروں کے لیے خصوصی قوانین وضع کریں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں