نارویجن وزیر اعظم ارنا سول برگ کا سویڈن کی مدد سے واشگاف الفاظ میں انکار

سویڈن اب مزید پناہ گزینوں کی امداد نہیں کر رہا۔مگر جب سویڈش وزیر اعظم Stefan نے ناروے سے پناہ گزینوں کے معاملے میں مدد کی درخواست کی کہ وہ سویڈن آنے والے کچھ پناہ گزین لے لیں نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ نے واشگاف الفاظ میں مدد دینے سے انکار کر دیا۔پچھلے ہفتے کے دوران سویڈن میں دس ہزار مزید شامی پناہ گزین آئے ہیں۔
ارنا سولبرگ کا کہنا ہے کہ ناروے میں پہلے سے گنجائش سے ذیادہ پناہ گزین موجود ہیں۔نارویجن اخبار کے اس سوال پر کہ ہمسایہ ملک کی مدد کرنی چاہیے ارنا سولبرگ نے کہا کہ مدد کے لیے اور ملک بھی ہیں انہیں بھی اس سلسلے میں آگے آنا چاہیے۔
ارنا سولبرگ نے پناہ گزینوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے سویڈن کو انتیس ارب کا اضافی بجٹ سویڈن کو استعمال کرنا پڑ رہا ہے جبکہ اس سال ایک لاکھ نوے ہزار 190,000 مزید پناہ گزین ناروے آئیں گے۔ارنا سولبرگ نے مزید کہا کہ سویڈن میں پناہ گزین کیمپوں میں آگ لگ جانے کی وجہ سے بہت مسائل پیدا ہو گئے ہیں اب ان کے لیے مزید پناہ گزین لینے کی حد ختم ہو چکی ہے ۔اس بات کا احساس ان کے سیاستدانوں کو بھی ہوا تھا مگر بہت دیر سے۔
تاہم میں نے بطور وزیر اعظم پناہ دینے کے معاملات میں جو سبق سیکھا ہے وہ یہ ہے کہ اشارے بہت اہم ہوتے ہیں۔ اسی طرح کا تجربہ ہمیں موسم بہار میں بھی ہوا تھا کہ ہم نے کھلے دل سے پناہ گزینوں کو قبول کیا اور غیر متوقع نتائج برآمد ہوئے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں